مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی مستقل ناکامی ہے: وزیراعظم

مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی مستقل ناکامی ہے: وزیراعظم
مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی مستقل ناکامی ہے: وزیراعظم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیو یارک (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے جس کی وجہ سےتین دہائیوں میں ہزاروں کشمیری شہید ہوئے ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر بھارت سے اپنی فو جیں نکا لے ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 70ویں اجلاس سے غیر روائیتی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 1997میں جب تفصیلی مذاکرات شروع ہوئے تو کشمیر کا ایشو بھی بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق ہوا تھا ۔مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر ابھی تک عمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے تین دہائیوں میں ہزاروں بے گناہ کشمیری شہید ہوئے ۔اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل نہ ہونا ادارے کی ناکامی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو اب کشمیری امنگوںکے مطابق حل ہوجانا چاہیے۔مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں امن کا ضامن ہے ۔مسئلہ کشمیر میں پاک بھارت مذاکرات کے دوران کشمیر یوں کی رائے بھی شامل ہو گی۔ مقبوضہ کشمیر کو غیر فوجی علاقہ قرار دینا چاہیے اور بھارت کو اپنی فوج کشمیر سے نکالنی چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے سات بہتر تعلقات چاہتے ہیں تا کہ خطے کی ترقی میں اپنا کردار بہتر طریقے سے ادا کرسکیں لیکن بد قسمتی سے ہمارا اولین ہمسایہ خطے میں امن نہیں چاہتا ہے ۔بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر سرحدی خلاف ورزیاں خطے میں کشیدگی بڑھا رہی ہیں ۔بھارت کو لائن آف کنٹرول پر فائر بندی معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے اشتعال انگیز فائرنگ کا سلسلہ بند کرنا چاہیے ۔بھارت کو سیا چن گلیشیر کے حوالے سے بھی معاملات طے کرنے ہو نگے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ خطے میں ہتھیار بڑھانے کی جنگ بھی ختم ہونی چاہیے اس سے بہت نقصان ہو گا ۔پاکستان ذمہ دار ایٹمی ریاست ہونے کے ناطے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کی بہتری سیکیورٹی کر رہی ہے ۔جنوبی ایشیا کی تاریخ غربت اور پسماندگی سے بھری ہے اس لیے ہمارا اصل دشمن غربت ہے جس کے خاتمے کے لیے خطے میں ذمہ دارانہ کردار اد ا کر رہے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ ایک تباہ کن جنگ کے بعد قائم ہوا لیکن سرد جنگ کے دوران دنیا کو محفوظ بنا یا جس پر ادارے کے مشکور ہیں اس کے علاوہ اقوام متحدہ نے عالمی امن قائم کرنے کے لیے قابل فخر کام کیے ۔لیکن ابھی بھی دنیا کی بہتری کے لیے بہت سے کام کرنا باقی ہیں ۔آج کی دنیا میں دہشت گردی ،قوموں کے آپس میں تصادم اور غربت جیسے بڑے مسائل کا سامنا ہے ۔ان مسائل کو حل کرنے کے لیے تمام ممالک کو اقوام متحدہ کا ساتھ دینا ہوگا اور مل کر کام کرنا ہو گا ۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا پاکستان اقوام متحدہ کی جامع اصلاحات کا حامی ہے۔ ناانصافیاں ختم کیے بغیر سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد بڑھانے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اس کی وجوہات ختم کرنا ہو گی۔انہوں نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے پاکستانی موقف واضح کر دیا۔ فلسطین کی عالمی ادارے میں شمولیت کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ پاکستان اقوام متحدہ میں جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔ سلامتی کونسل میں ایسی ترامیم کی جائیں جس سے تمام ممالک کے حقوق کا تحفظ ہو۔ سلامتی کونسل ایسا ادارہ نہ بنے جس کے ذریعے طاقتور ممالک اپنے مفادات کا تحفظ کریں۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا ہم ویڑن 2025 کے ایجنڈے کے حصول کے لیے کوشیش کر رہے ہیں اور پاکستان دہشتگردی کا بدترین شکار ہے۔ دہشتگردی کو ختمکرنے کیلئے پاکستان نے بے حد قربانیاں دی ہیں۔ آپریشن ضرب عضب دہشتگردی کے خلاف سب سے بڑا آپریشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا دہشتگردی کو اس وقت تک ختم نہیں کیا جا سکتا جب تک اس کی وجوہات ختم نہ کی جائیں کیونکہ دنیا کے کئی خطوں میں مسلمانوں کے ساتھ ناانصافیاں ہو رہی ہیں انہیں ختم کرنا ہو گا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور پاکستان افغانستان میں استحکام چاہتا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے خطے کو فائدہ ہو گا جبکہ ہماری حکومت کی پالیسی ہمسایوں کے ساتھ پرامن تعلقات قائم کرنا ہے۔