ڈیفنس سے ملنے والی انسانی ہڈیاں طلباء کے پریکٹس والی نکلیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈیفنس میں فیزون سے ملنے والی انسانی ہڈیاں اسٹوڈنٹس کے پریکٹس والی نکلیں، رپورٹ میں کہا گیا ہڈیوں پرپنسل اورمارکرکے نشانات ہیں جو پڑھاتے ہوئے لگائے گئے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس فیزون سے ملنے والی انسانی ہڈیوں کی اصل حقیقت سامنے آگئی، ساتھ پولیس کی درخواست پر انسانی ہڈیوں سے متعلق میڈیکل بورڈ کی رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا کہ ملنے والی انسانی ہڈیاں اسٹوڈنٹس کے پریکٹس کی ہیں۔جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ ملنے والی ہڈیاں میڈیکل اسٹوڈنٹس کو پڑھانے کے استعمال ہوتی ہیں، ہڈیوں پرپینسل اورمارکر کے نشانات ہیں، جو پڑھاتے ہوئے لگائے گئے تاہم کوئی ہڈی فریکچر نہیں ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہڈیوں میں 3 کھوپڑیاں اور دیگر جسم کے اعضا شامل ہیں۔یاد رہے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کچرا کنڈی سے انسانی ہڈیاں برآمد ہوئی تھیں، پولیس کا کہنا تھا کہ ہڈیاں کپڑے میں لپیٹ کر پھینکی گئی، بعد ازاں:پولیس نے ملنے والے تمام اجزا کو جناح اسپتال منتقل کردیا تھا۔پولیس نے بتایا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق، انسانی ہڈیاں ڈاکٹروں کی مشق میں استعمال ہوتی ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ سال کراچی کے علاقے نیو کراچی کے قریب کچرا کنڈی سے انسانی اعضا برآمد ہوئے تھے، پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول حق نواز کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کیے گئے اور کچرا کنڈی میں پھینکا گیا۔