سوشل میڈیا پر تشدد‘ قانون شکنی کی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے پر ایکشن کا حکم
ڈیرہ غازی خان (ڈسٹرکٹ بیورورپورٹ) آر پی او فیصل رانا نے سوشل میڈیا پر تشدد سمیت قانون شکنی کی ویڈیو اور تصاویر پر فوری قانونی کارروائی کے احکامات جاری کر دئیے، ان خیالات کا اظہار ریجنل پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے ریجن کے چاروں (بقیہ نمبر29صفحہ 6پر)
اضلاع ڈی جی خان،مظفر گڑھ،لیہ اور راجن پور کے پولیس افسران کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ قانون شکن عناصر اگر سوشل میڈیا کو منفی حوالے سے استعمال کرتے ہیں تو پولیس کو سوشل میڈیا کو قانون شکنوں کو گرفت میں لانے کا ایک مؤثر ذریعہ بناتے ہوئے قانون کو سوشل میڈیا پر چیلنج کرنے والوں کو قانون کے مطابق گرفتار کرنا چاہیے،آر پی اوفیصل رانا نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کسی کو تشدد کا نشانہ بنانے سمیت کسی قسم کی قانون شکنی کی ویڈیو اور تصاویر اپ لوڈ کرنا بدترین قانون شکنی ہے،پولیس متعلقہ سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر ایسے افراد کو گرفتار کرے جو سوشل میڈیا پر اس طرح کی ویڈیوز اور تصاویر اپ لوڈ کررہے ہیں،اس کے بعد ان افراد کے ساتھ بڑے احترام سے رابطہ کیا جائے جو قانون شکنی سے متاثر ہیں،قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق مقدمات درج کئے جائیں،آر پی او نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ویژن کے عین مطابق آئی جی پنجاب انعام غنی نے پولیس کانسٹیبل کے لئے ملازم کے لفظ کے استعمال پر جو پابندی عائد کی ہے اس پر ریجن کے چاروں اضلاع میں مکمل عمل در آمد کیا جائے،جس طرح پولیس کا بنیادی یونٹ تھانہ ہے اسی طرح پولیس کا بنیادی ستون کانسٹیبل ہے اسی ستون پر پولیس کے محکمے کی مضبوط عمارت کھڑی ہے لہٰذا کانسٹیبل کو وہی عزت احترام دیا جائے گا جس کا بطور ستون وہ مستحق ہے تاہم یہ کانسٹیبلوں پر بھی منحصر ہے کہ وہ اپنے کردار سے پولیس کے سافٹ امیج کا سبب بنیں،اپنے کردار پر کسی قسم کا کوئی دھبہ نہ لگنے دیں،آر پی او فیصل رانا نے کہا کہ میں کانسٹیبل سے لے کر اعلیٰ پولیس آفیسر تک کو مکمل عزت دینے کا قائل ہوں اور دیتا بھی ہوں تاہم اگر کوئی پولیس اہلکار یا آفیسر قانون کا محافظ ہوتے ہوئے قانون شکنیوں اور ناجوازیوں میں ملوث ہو تو پھر قانون بھی اسے عزت نہ دینے کا ہی حکم دیتا ہے۔
حکم