علی ظفر کیخلاف سوشل میڈیا مہم،میشا شفیع سمیت 9افراد کیخلاف مقدمہ

علی ظفر کیخلاف سوشل میڈیا مہم،میشا شفیع سمیت 9افراد کیخلاف مقدمہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور(فلم رپورٹر)ایف آئی اے نے گلوکار و اداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی نفرت انگیز مہم اور ان کی کردار کشی پر میشا شفیع اور عفت عمر سمیت 9 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا،ایف آئی اے نے ایف آئی آر خصوصی عدالت کے حکم پر درج کی۔ایف آئی آر میں گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع، ماڈل و میزبان عفت عمر، لینا غنی، فریحہ ایوب، ماہم جاوید، علی گل پیر، حسیم زمان خان، حمنہ رضا اور سید فیضان رضا کو نامزد کیا گیا ہے۔پھرتیلا سائبر کرائم ونگ کیس پر 2سالہ تک تحقیقات کرتا رہا۔ ایف آئی اے کی جانب سے ان ملزمان کو دفاع کے3 سے زائد مواقع فراہم کئے گئے تاہم ملزمان اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔ایف آئی آر کے مطابق 19اپریل 2018 کو گلوکارہ میشا شفیع نے ٹوئٹر پر علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا جس پر گلوکار علی ظفر نے نومبر 2018 میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں شکایت درج کروائی کہ اس سازش میں میشا شفیع اور ان کی دوست اور وکیل شامل ہیں۔ ہراسانی کے الزمات اورمی ٹو مہم چلانے کیلئے بے شمار جعلی اکاوئنٹس بھی بنائے گئے۔علی ظفر نے اپنے دعوے کی حمایت میں کچھ ٹوئٹر اور فیس بک اکانٹس کی تفصیلات بھی ایف آئی اے کو فراہم کی تھیں جن پر علی ظفر اور ان کی فیملی کے خلاف نازیبا الفاظ اور تصاویر شائع کی گئیں اور ان اکانٹ سے علی ظفر کے خلاف ایک سال میں 3000 سے زائد ٹویٹس کی گئیں۔حیران کن طور پر اس اکانٹ کے پہلے 6فالوورز میں میشا شفیع کی وکیل نگہت داد، والدہ صبا حمید،خالہ بشرا حمید، دوست لینا غنی اور ملزم حسیم زمان شامل ہیں۔اس کے علاوہ متعدد جعلی اکانٹس دیگر سوشل میڈیا ویب سائیٹس ٹوئٹر، انسٹاگرام اور فیس بک پر نازیبا الفاظ کے ذریعے مہم چلاتے رہے۔ ان میں کئی اکاؤنٹس اچانک اس وقت ختم کر دیئے گئے جب علی ظفر نے ایف آئی اے میں شکایت کے بارے میں ٹویٹ کی۔ایف آئی اے کے مطابق میشا شفیع 3 دسمبر کو ایف آئی اے میں پیش ہوئیں تاہم وہ اپنے الزامات کو ثابت کرنے کیلئے کوئی گواہ یا ثبوت پیش نہ کر سکیں۔لینا غنی کو بھی طلب کیا گیا لیکن انہوں نے اپنا تحریری بیان بھیجا جو اطمینان بخش نہیں تھا۔فریحہ ایوب اور ماہم جاوید کو بھی چار بار طلب کیا گیا لیکن وہ تفتیش میں شامل نہیں ہوئیں۔ عفت عمر نے بھی اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا۔واضح رہے کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ایک ہتک عزت کا مقدمہ لاہور کی سیشن عدالت میں زیر التوا ہے۔ 
مقدمہ