بھارت میں ریپ کے ملزم کو 21سال بعد سپریم کورٹ نے بے گناہ قرار دے دیا، لڑکی نے الزام کیوں لگایا تھا؟ افسوسناک تفصیلات سامنے آ گئیں 

بھارت میں ریپ کے ملزم کو 21سال بعد سپریم کورٹ نے بے گناہ قرار دے دیا، لڑکی نے ...
بھارت میں ریپ کے ملزم کو 21سال بعد سپریم کورٹ نے بے گناہ قرار دے دیا، لڑکی نے الزام کیوں لگایا تھا؟ افسوسناک تفصیلات سامنے آ گئیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں سپریم کورٹ نے جنسی زیادتی کے 21سال پرانے مقدمے کا بالآخر ایسا فیصلہ سنا دیا ہے کہ ہر سننے والا دنگ رہ گیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق 1999ء میں بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ اس نے کئی دن تک لڑکی کو محبوس رکھا اور اس سے زیادتی کرتا رہا۔ ٹرائیل کورٹ نے اسے مجرم قرار دیتے ہوئے 7سال قید کی سزا سنا دی تھی تاہم وہ جھاڑکھنڈ ہائی کورٹ چلا گیا اور ہائی کورٹ نے بھی اس کی سزا برقرار رکھی۔

رپورٹ کے مطابق ملزم نے ہائی کورٹ کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا اور وہی ثبوت سپریم کورٹ کے سامنے رکھ دیئے جنہیں زیریں عدالتیں مسترد کر چکی تھیں۔ ان ثبوتوں میں لڑکی کے لکھے گئے محبت نامے بھی شامل تھے۔ ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ لڑکی اور لڑکا دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے اور لڑکی اپنی مرضی کے ساتھ اس کے ساتھ رہی اور اس سے جنسی تعلق قائم کیا۔ 

ملزم کے وکیل نے سپریم کورٹ میں یہ ثابت کر دیا کہ لڑکی اور لڑکا دونوں مختلف مذاہب سے تعلق رکھتے تھے جس کی وجہ سے ان کی شادی نہیں ہو سکتی تھی لہٰذا لڑکی نے لڑکے کے ساتھ اپنی مرضی سے تعلق رکھنے کے بعد شادی نہ ہونے پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کر دیا۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس آر ایف نریمان نے ملزم کا موقف درست مان کر ان کے تعلق کو ’محبت‘ قرار دے دیا اور زیریں عدالتوں کے فیصلوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کی سزا ختم کرتے ہوئے اسے رہا کر دیا۔ 

مزید :

ڈیلی بائیٹس -