شیش ناگ کے 2 بار ڈسنے کے باوجود آدمی زندہ بچ گیا لیکن زہر نے اس کے جسم پر کیا اثر چھوڑا؟ 

شیش ناگ کے 2 بار ڈسنے کے باوجود آدمی زندہ بچ گیا لیکن زہر نے اس کے جسم پر کیا ...
شیش ناگ کے 2 بار ڈسنے کے باوجود آدمی زندہ بچ گیا لیکن زہر نے اس کے جسم پر کیا اثر چھوڑا؟ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) شیش ناگ دنیا کے زہریلے ترین سانپوں میں شمار ہوتا ہے جس کے ایک بار ڈسنے میں اتنا زہر ہوتا ہے کہ 20آدمی اس سے موت کے گھاٹ اتر سکتے ہیں تاہم آئیان جونز نامی یہ برطانوی شخص شیش ناگ کے 2بار ڈسنے کے بعد بھی خوش قسمتی سے زندہ بچ گیا تاہم زہر کے اثر سے اس کی بینائی ہمیشہ کے لیے چلی گئی۔ دی سن کے مطابق آئیان جونز بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع جودھ پور میں واقع گاﺅں نرنادی میں ایک فلاحی تنظیم چلاتا ہے۔ 
نرنادی میں ہی اسے کورونا وائرس لاحق ہوا اور وہ اپنی رہائش گاہ میں قرنطینہ میں تھا۔ اس کی حالت کورونا سے ہی کافی خراب تھی۔ ایک دن اسے احساس ہوا کہ اس نے تین دن سے کچھ نہیں کھایا۔ اس کا سر بری طرح چکرا رہا تھا تاہم وہ کچن میں گیا اور تیارشدہ کھانا اوون میں گرم کرنا شروع کر دیا۔ کھانا اوون میں رکھ کر آئیان وہاں موجود صوفے پر بیٹھ گیا۔ 
جونہی آئیان صوفے پر بیٹھا، اس کا کتا اس کی طرف دیکھ کرزور زور سے بھونکنے لگا۔ کتا اس کے پیروں کے پاس ہی بیٹھا ہوا تھا۔ آئیان نے کتے کو بھونکتے دیکھا تو اسے تھپتھپانے کے لیے نیچے جھکا۔ آئیان کو معلوم نہیں تھا کہ صوفے کے نیچے شیش ناگ بیٹھا ہے اور کتا دراصل اسی کو دیکھ کر بھونک رہا ہے۔ آئیان نے کتے کو تھپتھپانے ہاتھ نیچے کیا تو اس کی پشت پر شیش ناگ نے یکے بعد دیگرے دو بار کاٹ لیا۔ 
آئیان کو فوری طور پر مقامی ہسپتال لیجایا گیا اور سانپ کے کاٹے کی ویکسین دی گئی۔ اس کے بعد ہفتوں تک آئیان تین مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج رہا۔ ان ہفتوں میں وہ کبھی کوما میں چلا جاتا اور کبھی ہوش میں آ جاتا۔ بالآخر ہفتوں کی کوششوں کے بعد ڈاکٹر اس کی جان بچانے میں توکامیاب ہو گئے مگر اس کی بینائی ہمیشہ کے لیے چلی گئی۔ اب وہ اندھا ہو چکا ہے تاہم اس کا کہنا ہے کہ وہ نرنادی میں اپنا فلاحی کام جاری رکھے گا اور بھارت میں مقیم رہ کر اپنی فلاحی تنظیم چلاتا رہے گا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -