داعش سے نمٹنے کیلئے ابھی تک کوئی حکمت عملی نہیں ،اوباما
واشنگٹن(این این آئی) امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ نے شام میں فعال ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے نمٹنے کےلئے ابھی تک کوئی حکمت عملی ترتیب نہیں دی ہے تاہم ان کی سکیورٹی ٹیم ایک جامع منصوبے کی تیاری میں مصروف ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے یہ اعتراف ایسے وقت میں کیا ہے ¾جب بالخصوص شام میں اسلامک اسٹیٹ کے شدت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ ایسے امکانات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ کیا امریکی فضائیہ شام میں ان شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے کر سکتی ہے۔ وائٹ ہاو¿س میں اوباما نے کہاکہ ہمارے پاس ابھی تک کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔ انہوں نے البتہ واضح کیا کہ وہ وزیر خارجہ جان کیری کو مشرق وسطیٰ روانہ کر رہے ہیں تاکہ وہ وہاں علاقائی سطح پر ان جنگجوو¿ں کے خلاف محاذ بنانے کے لیے حمایت حاصل کر سکیں۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جوش ارنسٹ نے اوباما کے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر عسکری آپشنز کی بات کر رہے ہیں لیکن ان شدت پسندوں سے مقابلہ کرنے کے لیے سفارتی سطح پر واشنگٹن حکومت کے پاس ایک مربوط اور واضح منصوبہ موجود ہے۔