جوتوں کے انتخاب کا درست طریقہ
لاہور (نیوز ڈیسک) اگر آپ جوتے محض پاﺅں ڈھانپنے یا خوش لباسی کی ضرورت کے تحت خریدتے ہیں تو یہ جان لیں کہ جوتوں کی افادیت اس سے کہیں زیادہ ہے اور ان کی خریداری محض خوبصورتی اور مضبوطی کی بنیاد پر نہیں کی جاسکتی۔ مناسب جوتے کے انتخاب کیلئے یہاں ماہر ڈاکٹروں کی تجاویز دی جارہی ہیں جو خصوصاً ذیا بیطس کے مریضوں کیلئے ازحد ضروری ہیں تاکہ ان کے پاﺅں نہ بھرنے والے زخموں سے محفوظ رہیں۔
٭ ذیا بیطس کے مریضوں کا پاﺅں سن ہونے کی وجہ سے یہ معلوم نہیں ہوپاتا کہ وزن پاﺅں کے کسی ایک ہی حصہ میں پڑرہا ہے جس کی وجہ سے السر اور زخم بن جاتے ہیں۔ جوتے کے انتخاب کے وقت یہ خیال رکھیں کہ اس کا ڈیزائن ایسا ہو کہ 50 فیصد وزن ایڑی پر، 30 فیصد پہنچے کی بنیاد پر اور باقی 20 فیصد پنجے کے آخری سرے پر پڑنا چاہیے۔
٭ ذیابیطس کے مریضوں کو موٹے تلوے والے جوتے پہننے چاہئیں جو 8 سے 12 ملی میٹر موٹے ہوں تاکہ غیر متوازن دباﺅ کی وجہ سے چوٹ یا زخم نہ آئے۔
٭ سخت ایڑی والے جوتے پہنیں تاکہ وہ دباﺅ مساوی منتقل ہو۔
٭ جوتے ہمیشہ شام کے وقت خریدیں کیونکہ دن بھر کھڑے رہنے، چلنے اور کام کرنے سے پاﺅں قدرے پھول جاتے ہیں اور اگر آپ اس حالت میں آرام دہ محسوس ہونے والے جوتے خریدیں گے تو وہ تنگ نہیں ہوںگے۔
٭ ذیا بیطس کے مریض یہ احتیاط بھی کریں کہ چمڑے یا کینوس کے جوتے خریدیں تاکہ پاﺅں کو زیادہ ہوا ملتی رہے اور جوتے میں پنجوں کی آزادانہ حرکت کی گنجائش ہونا بھی ضروری ہے۔
٭ ذیا بیطس کے مریض یہ احتیاطیں بھی اختیار کریں:
پاﺅں روزانہ نیم گرم پانی سے دھوئیں۔
پانی کا درجہ حرارت ہاتھ لگاکر ضرور محسوس کریں
دھونے کے بعد پاﺅں اچھی طرح خشک کریں خصوصاً پنجوں کی آنگلیوں کے درمیان جگہ خشک کریں۔
روزانہ صاف جرابیں پہنیں۔
پاﺅں کو خشکی سے بچانے کیلئے لوشن وغیرہ استعمال کریں۔
سگریٹ نوشی بند کردیں۔
پاﺅں ہلاتے جلاتے رہیں، ایک ہی جگہ پر زیادہ دیگر کیلئے ساکت نہ رکھیں۔