جسٹس وجیہہ نے علیم خان کی انتخابی مہم میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کر لیا

جسٹس وجیہہ نے علیم خان کی انتخابی مہم میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کر لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تجزیہ:محرم راز سے

جسٹس (ر) وجیہ الدین نے ضمنی انتخاب میں علیم خان کے خلاف مہم میں حصہ لینے کے لئے لاہور آنے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنی قریبی ذرائع کو کہا ہے کہ ان پر دباؤ ہے کہ وہ اس ضمنی انتخاب میں غیر جانبدار رہیں۔ تفصیلات کے مطابق اس ضمن میں حامد خان نے بھی جسٹس (ر) وجیہ الدین پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ لاہور کے ضمنی انتخاب میں غیر جانبدار رہیں۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ حامد خان خواجہ سعد رفیق والے حلقہ سے ضمنی انتخاب میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ کیونکہ گزشتہ عام انتخابات میں حامد خان نے ہی اس حلقہ سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیا تھا۔ اسی طرح انہوں نے ہی خواجہ سعد رفیق کے خلاف الیکشن پٹیشن دائر کی تھی۔ اور اب ضمنی انتخاب میں بھی وہی تحریک انصاف کے ٹکٹ کے خواہش مند ہیں۔ لیکن عمران خان نے ان پر واضح کیا ہے کہ اگر وہ جسٹس (ر) وجیہ الدین کو علیم خان کے انتخاب میں غیر جانبدار رہنے پر قائل کر لیں تو ہی انہیں ضمنی انتخاب میں ٹکٹ دیا جا سکتا ہے۔ اسی لئے ابھی ان کے ٹکٹ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
دوسری طرف تحریک انصاف کے کارکنوں کے ایک گروپ نے جسٹس (ر) وجیہ الدین سے رابطہ کیا ہے اور ان سے فوری طور پر لاہور کا دورہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ لیکن انہوں نے فوری طور پر لاہور آنے سے معذرت کر لی ہے۔ اور یہی پیغام دیا ہے کہ وہ ضمنی انتخابات میں فی الحال خاموش رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اسی لئے جسٹس (ر) وجیہ الدین نے تحریک انصاف کے الیکشن کمیشن کے ارکان کے فوری طور پر مستعفی ہونے کی تائید کر دی ہے۔ تا کہ ان کے اور عمران خان کے درمیان فاصلے کم ہو سکیں۔ اور اسی ضمن میں یہ کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ اگر چار اکتوبر کا الیکشن کمیشن کے ارکان کے خلاف دھرنا ہو تا ہے تو سٹیج پر جسٹس (ر) وجیہ الدین عمران خان کے ساتھ موجود ہوں۔ لیکن ابھی عمران خان نے اس کے لئے ہاں نہیں کی۔ بلکہ عمران خان نے کہا کہ جسٹس (ر) وجیہ کے بارے میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی ضمنی انتخاب کے بعد ہی کریں گے۔ اور تب تک وہ کسی پروگرام میں سٹیج پر نہیں آ سکتے ۔

مزید :

تجزیہ -