قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ،حکمت عملی کیلئے انٹر ایجنسی سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس میں حکمت عملی کے لیے انٹرایجنسی سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔امریکا کی افغانستان اور جنوبی ایشیا کے لیے نئی پالیسی اور امریکی صدر کے پاکستان پر الزامات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوچکے ہیں۔امریکی بیانات کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا پہلا اجلاس 24 اگست کو ہوا جس میں پاکستان نے امریکا کے تمام الزامات مسترد کردیئے اور اس معاملے پر دوست ممالک سے رابطوں کا فیصلہ کیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 4 گھنٹے سے زائد جاری رہا جس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس، مسلح افواج کے سربراہان سمیت، خارجہ، داخلہ اور خزانہ کے وفاقی وزرا اور قومی سلامتی کے مشیر بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں امریکی صدرکی نئی پاک افغان پالیسی پرجوابی حکمت عملی پر غور کیا گیا جب کہ دوست ملکوں سے رابطوں، سفارتی کوششوں پرحکمت عملی کابھی جائزہ لیا گیا۔اس دوران ڈی جی ملٹری آپریشنز نے پاک افغان سرحدی صورتحال کی تازہ صورت حال سے آگاہ کیا۔اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف مسلح افواج کی کوشش کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ اندرون ملک اور سرحدی سیکیورٹی نظام کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں حکمت عملی کیلئے انٹر ایجنسی سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ، سب کمیٹی اپنی حتمی سفارشات آئندہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کرے گی۔سفیروں کی کانفرنس 5 سے 7 ستمبر کو طلب کی جائے گی اور کانفرنس میں شریک مخصوص ملکوں میں تعیانات سفیروں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔اجلاس میں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت خودکار دفاعی نظام قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔واضح رہے کہ امریکی الزامات کے بعد وزیراعظم نے سعودی عرب کا بھی دورہ کیا تھا۔
قومی سلامتی کمیٹی