” مجھے آئی ایس آئی کے اس کرنل کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ۔۔۔“خاور مانیکا سے جھگڑا، سپریم کورٹ میں معطل ڈی پی او رضوان گوندل نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا

” مجھے آئی ایس آئی کے اس کرنل کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ۔۔۔“خاور مانیکا سے ...
” مجھے آئی ایس آئی کے اس کرنل کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ۔۔۔“خاور مانیکا سے جھگڑا، سپریم کورٹ میں معطل ڈی پی او رضوان گوندل نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ میں ڈی پی او رضوان گوندل کے تبادلے پر از خود نوٹس کی سماعت جاری ہے جس دوران وقفہ لیا گیاہے جبکہ چیف جسٹس نے خاور مانیکا اور احسن جمیل گجر کو تین بجے سے پہلے عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کر دیاہے اور رضوان گوندل نے عدالت میں واقعہ سے متعلق اپنے بیان میں حیران کن انکشافات کیے ہیں۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران رضوان گوندل نے بیان دیتے انکشاف کیا کہ انہیں خاور مانیکا کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگنے کا کہا گیا لیکن انہوں نے بطور ڈی پی او جانے سے انکار کر دیا اور ان کو خاور مانیکا کے ڈیرے پر جانے کیلئے آئی ایس آئی کے کرنل طارق نے بھی فیصل آباد سے فون کیا تھا۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایک معمولی واقعہ میں وزیراعلی کہاں سے آ گیا؟ وزیراعلی کا یار کہاں سے آ گیا؟ آئی ایس آئی کا کرنل کہاں سے آ گیا؟۔
رضوان گوندل نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ رضوان گوندل نے کہا کہ واقعے والے دن 4 بجے فون آیا آپ رات دس بجے سے پہلے وزیراعلیٰ ہاوس پہنچ جائیں جس کے بعد رات 10 بجے وہاں پہنچا تو احسن جمیل کو وزیراعلیٰ پنجاب نے بطور بھائی متعارف کرایا۔سابق ڈی پی او پاکپتن نے مزید کہا کہ احسن جمیل نے ان سے پوچھا کہ مانیکا فیملی کا بتائیں، لگتا ہے ان کے خلاف سازش ہورہی ہے۔

مزید :

قومی -