نیب نے مولانا فضل الرحمان کی بھانجی عذرا بی بی ڈی ای او ڈیرہ کیخلاف کرپشن انکوائری شروع کردی
اسلام آباد(آن لائن)نیب نے مولانا فضل الرحمان کی بھانجی عذرا بی بی کیخلاف بھی کرپشن انکوائری شروع کردی ہے، عذرا بی بی ڈیرہ اسماعیل خان میں بطور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے طور پر تعینات ہیں اور دوران تعیناتی انہوں نے سرکاری اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر کرپشن اور بدعنوانی کے مرتکب ہوئی تھی جس پر نیب حکام نے اعلیٰ پیمانے پر انکوائری شروع کردی ہیں۔یہ انکوائری نیب(کے پی کے) کرنے میں مصروف ہے۔
ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کی روشنی میں معلوم ہوا ہے کہ عذرا بی بی نے بطور ڈی ای او ڈیرہ اسماعیل خان میں درجنوں غیر قانونی بھرتیاں کیں تھیں۔نیب کی طرف سی جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ 2013ء کے بعد محکمہ تعلیم ڈیرہ اسماعیل خان میں منظور شدہ ایس ایس ٹی،سی ٹی،ٹی ٹی،ڈی ایم او کلاس فائیو ملازمین کی پوسٹوں کا ریکارڈ فراہم کیا جائے اور ہر یونین کونسل میں پوسٹوں کی تقسیم کا ریکارڈ بھی فراہم کیا جائے۔عذرا بی بی نے قواعد کے برعکس محکمہ میں درجنوں افراد کو بھرتی کیا تھا جس کے عوض بھاری رشوت لینے کا بھی الزام ہے۔
نیب حکام نے بتایا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے مولوی خاندان کے خلاف 6000 کنال زمین کی الاٹمنٹ کی انکوائری بھی حتمی مراحل میں داخل ہے اور آئندہ چند دنوں میں گرفتاریوں کا بھی امکان ہے،اس حوالے سے عذرا بی بی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن نیب انکوائری پر جواب نہیں مل سکا۔مولانا فضل الرحمان کی بھانجی کے غیر قانونی اقدامات پر پی ٹی آئی کی حکومت کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ہے جبکہ نیب حکام اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ عذرا بی بی اور وزیر تعلیم کے مابین کہیں گٹھ جوڑ تو نہیں ہے۔