شہزادی ڈیانا کے آخری الفاظ کیا تھے؟ حادثے کے بعد ان کی جان بچانے کی کوشش کرنے والے ریسکیو اہلکار نے بالآخر 21 سال بعد انتہائی حیران کن انکشاف کر دیا 

شہزادی ڈیانا کے آخری الفاظ کیا تھے؟ حادثے کے بعد ان کی جان بچانے کی کوشش کرنے ...
شہزادی ڈیانا کے آخری الفاظ کیا تھے؟ حادثے کے بعد ان کی جان بچانے کی کوشش کرنے والے ریسکیو اہلکار نے بالآخر 21 سال بعد انتہائی حیران کن انکشاف کر دیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پیرس(نیوز ڈیسک)فرانسیسی دارالحکومت کے ایک انڈر پاس میں جب برطانوی شہزادی ڈیانا کی کار کو خوفناک حادثہ پیش آیا اور وہ شدید زخمی حالت میں موت و حیات کشمکش میں مبتلا تھیں تو ریسکیو اہلکار ہیوئیر گورمیلن وہ پہلے شخص تھے جو اُن کی مدد کو پہنچے۔ ہیوئیر ہی وہ آخری شخص تھے جس کے ساتھ ڈیانا نے دنیا سے رخصت ہونے سے قبل بات کی اور پھر وہ ہمیشہ کے لئے خاموش ہو گئیں۔ 
ہیوئیر نے 21 سال پرانے اس واقعے کی تفصیلات سے پہلی بار پردہ اٹھایا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ انہوں نے شہزادی ڈیانا کے دل کی دھڑکن بحال کرنے کیلئے کوشش کی اور جب انہیں ایمبولینس میں لے جایا جا رہا تھا تو وہ بہت پر اُمید تھے کہ وہ زندہ بچ جائیں گی لیکن کئی گھنٹے بعد انہیں پتہ چلا کہ وہ دنیا میں نہیں رہیں۔ 
ہیوئیر کا کہنا ہے کہ جب وہ جائے حادثہ پر پہنچے تو انہیں بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ پچھلی سیٹ پر شدید زخمی سفید فارم خاتون شہزادی ڈیانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ وہ زخمی تھیں لیکن ہوش میں تھیں۔ میں نے ان کا ہاتھ پکڑا اور انہیں حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کچھ نہیں ہوگا وہ ہمت سے کام لیں۔ انہوں نے میری جانب دیکھا اور گویا اپنی ساری طاقت جمع کر کے بولیں ’ میرے خدا! یہ کیا ہوگیا ہے ؟ ‘ یہ آخری الفاظ تھے جو اُن کے منہ سے نکلے۔ چند لمحوں بعد ان کے دل کی دھڑکن رکنے لگی۔ میں نے انہیں طبی مدد فراہم کی اور ان کی دھڑکن بحال ہونے لگی۔ اس موقع پر میں سوچ رہا تھا کہ ان کی حالت بہتر ہو رہی ہے اور یقیناًوہ بچ جائیں گی۔ جب انہیں ایمبولینس میں لے جایا جا رہا تھا تو وہ اس وقت بھی ہوش میں تھیں۔ مجھے کئی گھنٹے بعد پتہ چلا کہ وہ دنیا سے رخصت ہوگئی تھیں۔ وہ لمحات اب بھی میرے ذہن میں تازہ ہیں۔ مجھے وہ رات کل کی بات لگتی ہے۔ یہ یادیں تمام عمر میرے ذہن میں اسی طرح محفوظ رہیں گی۔‘‘ 

مزید :

ڈیلی بائیٹس -