”پاکستان جس امن کا پیغام لے کر گیا تھا وہ اب۔۔۔“ نوجوت سنگھ سدھو نے ایسی بات کہہ دی کہ بھارتی اپنا سا منہ لے کر رہ جائیں گے

”پاکستان جس امن کا پیغام لے کر گیا تھا وہ اب۔۔۔“ نوجوت سنگھ سدھو نے ایسی بات ...
”پاکستان جس امن کا پیغام لے کر گیا تھا وہ اب۔۔۔“ نوجوت سنگھ سدھو نے ایسی بات کہہ دی کہ بھارتی اپنا سا منہ لے کر رہ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی اور بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ وہ پاکستان امن کا پیغام لے کر گئے تھے اور اب اس کا اثر نظر آنے لگا ہے ،پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا یہ کہنا کہ بھارت ایک قدم آگے بڑھائے وہ دو قدم بڑھائیں گے تو پھر پریشانی کیا ہے ؟ اگر پاکستانی اور بھارتی پنجاب ایک ساتھ ہوجائیں تو کوئی مسئلہ ہی نہیں رہ جائے گا،میرے پاکستان جانے پر ہندوستان میں بے کار اور فضول ہنگامہ کیا گیا ، چاہے مجھ پر جتنی بھی تنقید کی جائے لیکن کرتار پور صاحب کے درشن کے لئے پاکستان کی سرحد کھولی جانی چاہئے۔
بھارتی نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ وہ کسی پر بھی تنقید نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی کسی طرح کا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں، گرو (استاد) کی ڈکشنری میں ناممکن کچھ بھی نہیں ہوتا،میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ دونوں ملکوں کا مشترکہ معاملہ ہے،ہلچل شروع ہوچکی ہے اورجلد ہی اسے حقیقت میں تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجواہ سے ہونے والی ملاقات اور گفتگو کا میرے ذہن میں پہلے سے کچھ نہیں تھا ،میں پہلی لائن میں بیٹھا تھا ،مجھے آگے بیٹھا دیکھ کر پاک فوج کے سربراہ خود آگے آئے اور ان سے گفتگو میں کہا کہ بابا گورو نانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات منائیں گے تو ہم کرتاپور کراسنگ کو کھولنے کا سوچ رہے ہیں ،یہ ایک اچھی شروعات ہے جو میرے دورے سے ہوئی ،مجھ سے پہلے بہت سے لوگ پاکستان گئے تھے لیکن نتیجہ کیا رہا؟واجپائی جی گئے تو کارگل ہو گیا اور ہمارے سینکڑوں فوجی مارے گئے ،مودی جی گئے تو پٹھان کوٹ کا واقعہ پیش آ گیا لیکن ایک سدھو گیا جس نے وہاں بھی اور یہاں بھی امن کی بات کی ،مجھے پاکستان میں توخوب پیار ملا جبکہ ہندوستان میں بے کار میں ہنگامہ کیا گیا جس کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا یہ کہنا کہ بھارت ایک قدم آگے بڑھائے وہ دو قدم آگے بڑھائیں گے تو پھر پریشانی کیا ہے؟ دونوں ملکوں کو مل بیٹھ کر ہی تمام مسائل کا حل نکالنا ہو گا ،یہ سنہری موقع ہے پاکستان میں ایک ایسا شخص وزیر اعظم بنا ہے جو دل کا صاف اور منافق نہیں ہے ۔