صحافی کے قتل کا ملزم فرار
سندھ کے ضلع گھوٹکی میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے ایک سیشن جج نے مقامی صحافی کے قتل میں ملوث ایک ملزم اور اُس کے دو ساتھیوں کی عبوری ضمانت منسوخ کرنے کا محفوظ فیصلہ سنایا تو ملزم پولیس کو چکمہ دے کر عدالت سے فرار ہو گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے ملزم کے فرار نے سکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔ اندرون سندھ کے علاوہ کراچی کی عدالتوں سے ملزمان کے فرار ہونے کے بھی کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔اِس طرف فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے خصوصاً انسدادِ دہشت گردی کی عدالتوں میں جہاں پیش ہی دہشت گردی کے ملزم کیے جاتے ہیں۔ سندھ پولیس کی کارکردگی پر تو پہلے ہی بہت سے سوال اُٹھائے جاتے ہیں اور اِس طرح کسی گرفتار شدہ ملزم کا عدالت کے کمرے سے فرار ہو جانا باعث ِ ندامت ہونا چاہئے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ مقتول صحافی نصر اللہ گڈانی کے لواحقین انصاف کی تلاش میں جگہ جگہ مارے مارے پھر رہے ہیں، اُنہوں نے گڑھی خدابخش اور بھٹو کے مزار پر احتجاج بھی کیا لیکن اب تک اُن کی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ سندھ حکومت کو چاہئے کہ وہ مذکورہ ملزم کی گرفتاری یقینی بناتے ہوئے لواحقین کو جلد از جلد انصاف دلوائے۔