ماں کا سب

ماں کا سب
 ماں کا سب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 کھیل کسی بھی ملک کی بین الاقوامی شناخت ہوتے ہیں اوراس کی عزت و منزلت میں اضافے کا باعث ہیں دنیا کے بہت سے لوگوں نے پاکستان کو اس کے عظیم کھلاڑیوں سے جانا، کھیلوں کی اہمیت اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب ہر طرف سے بری خبریں آتی ہوں اور کھیل کے میدان سے آنے والی اچھی خبریں حالت جنگ میں قوم کو، محروم طبقوں کو، ڈپریشن کا شکار اور گرتے ہوئے مورال کا شکار عام آدمی کو سب کچھ بھلا کر خوش ہونے کا موقعہ فراہم کرتی ہیں لیکن کچھ عرصے سے ان خوشیوں کو چرایا جارہا ہے اور مجھے اپنے استاد محترم حافظ ظہور مرحوم یاد آرہے ہیں، کالج کا کمرہ کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور اسلامیات کی کلاس میں حافظ صاحب میانوالی کے ایک دور افتادہ گاؤں کا واقعہ سناتے ہوئے گویا ہوئے کہ ان کے گاؤں میں ایک شخص کا انتقال ہوگیا اور جائیداد کا تنازعہ کھڑا ہوگیا کیونکہ مرنے والے کی دوسری بیوی اور پہلی بیوی سے ایک بیٹا زندہ تھا اور وہ دونوں جائیداد کے دعویدار تھے۔ جب تنازعہ شدید ہوا تو یہ فیصلہ ہوا کہ مولوی صاحب دین کی روشنی میں جو فیصلہ کریں گے سب کو منظور ہوگا۔ بیوہ نے مولوی صاحب کی مٹھی گرم کی کہ فیصلہ اس کے حق میں ہونا چاہیے اور سوتیلے بیٹے کو جائیداد میں کچھ نہیں ملنا چاہیے۔ اگلے دن جب سارا گاؤں موجود تھا تو مولوی صاحب نے اعلان کیا کہ قرآن نے فیصلہ دے دیا ہے بیٹے نے پوچھا وہ کیسے تو انہوں نے بسم اللہ پڑھ کر سورۃ تبت یدا تلاوت کرنا شروع کی اور دوسری آیت پڑھتے ہوئے سامعین کو روک دیا سنو.......ماکسب ،آیت کا یہ حصہ ایسے پڑھا جیسے کہہ رہے ہوں ’’ماں کا سب‘‘۔غور کرو ’’ماں کا سب ‘‘یعنی سارا ترکہ ماں کا ہے اور سوتیلا بیٹا ہاتھ ملتا رہ گیا۔ دور دراز گاؤں کے جعلی مولوی کی طرح کھیلوں کی عالمی تنظیمیں بھی مالی مفادات کی خاطر ’’ماں کا سب‘‘ جیسے فیصلے سنارہی ہیں۔ انگلینڈ میں بال ٹیمپرنگ ہو تو خاموشی ،پاکستانی کریں تو پاکی چیٹ Pakicheat کی سرخیاں لگائی جاتی ہیں، پاکستانی کھلاڑی جوئے میں شامل ہو تو پابندیاں اور اگر آئی پی ایل والے کریں تو خاموشی، آسٹریلوی، بھارتی اور حتیٰ کہ سری لنکن کھلاڑیوں کے بالنگ ایکشن کی بات ہو تو خاموشی، پاکستانی باؤلر پہلے دس درجوں میں آئیں تو سعید اجمل اور محمد حفیظ پر پابندی یہ سلسلہ صرف کرکٹ تک محدود نہیں ابھی حال ہی میں پاکستانی ہاکی کھلاڑیوں نے بھارتی تماشائیوں کے ہتک آمیز جملوں کے جواب میں جیت پر خوشی کا جو انداز اپنایا یہ ساری دنیا کو نظر آیا اور بار بار کھلاڑیوں کو فائنل سے پہلے طلب کیا گیا، تین کھلاڑیوں پر فائنل کھیلنے پر پابندی لگادی گئی حالانکہ فائنل جیتنے کے بعد جرمنی کے کھلاڑیوں نے بھی وہی نازیبا اشارے کئے لیکن وہ کسی کو نظر نہ آئے۔ کبڈی کے میچ میں بھارت نے اپنی روایت برقرار رکھی، پاکستانی کھلاڑیوں کو پانی پینے نہ دیا، میچ وقت سے پہلے ختم کردیا گیا جونہی بھارت کو برتری ملی میچ ختم، مزید برآں مخالف کی پکڑ سے بچنے کے لئے بھارتی سورماؤں کی پھسلواں بام سے مالش بھی امپائر کو نظر نہ آئے اور تھرڈ امپائراحتجاج کرنے والی ٹیم کو دھمکیاں دیتا رہا، لیکن ’’ماں کا سب‘‘ والا فیصلہ ماننے والے سوتیلے بیٹے کے برخلاف پاکستانی کبڈی ٹیم کے کپتان نے آئندہ بھارت میں ہونے والے میچوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان بھارتی سرزمین پر کرتے ہوئے جو کہا ہمیں بہت پہلے ایسا کہنا چاہیے تھا۔ جرم ضعیفی اور مصلحتوں کا شکار سوتیلابیٹا سمجھے جانے والے ملک کے اس کھلاڑی نے ماں کا سب، والا فیصلہ ٹھکرا کر اپنے حصے کا پہلا پتھر مارا ہے اور نتیجتاً بھارتی جیت انٹرنیشنل کبڈی کونسل نے منسوخ قرار دے دی ہے۔

مزید :

کالم -