برسلز میں دہشت گردی کا خطرہ،سال نو کی تقریبات منسوخ کر دی گئیں،میئر ایون مائیر

برسلز میں دہشت گردی کا خطرہ،سال نو کی تقریبات منسوخ کر دی گئیں،میئر ایون ...
برسلز میں دہشت گردی کا خطرہ،سال نو کی تقریبات منسوخ کر دی گئیں،میئر ایون مائیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برسلز(صباح نیوز)بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر سال نو کی تقریبات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔برسلز کے میئر ایون مائیر نے کہا ہے کہ "بدقسمتی سے ہم آتشبازی اور دیگر وہ تمام طے شدہ پروگرام منسوخ کرنا پڑے ہیں جو بہت سے لوگوں کو برسلز کے مرکز میں جمع کرتے ہیں۔"میئر کا کہنا تھا کہ کرائسز سنٹر کے تجزیے کے مطابق یہ ممکن نہیں ہوگا کہ ان تقریبات کے لیے آنے والے ہزاروں افراد کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔بلیجیئم کی پولیس نے رواں ہفتے کے اوائل میں دو افراد کو گرفتارکیا تھا جن پر سال نو کی تقریبات پر حملہ کرنے کا منصوبہ تیار کرنے کا شبہ تھا۔گزشتہ ماہ پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملے کرنے والے انتہا پسندوں میں سے چار بیلجیئم سے تھے۔ان حملوں میں 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور اسے دوسری جنگ عظیم کے بعد فرانس کے لیے بدترین ہلاکت خیز واقعہ قرار دیا گیا تھا۔ادھر امریکہ کے شہر نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر سال نو کی تقریبات کے لیے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے جن میں اکثر مسلح تھے جب کہ ان کے پاس تابکاری کا پتا چلانے والے آلات اور بارود کا سراغ لگانے والے کتے بھی تھے۔پولیس، ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے عہدیداروں کا کہنا تھاکہ نیویارک یا کسی بھی امریکی شہر میں سال نو پر کسی بھی قسم کی دہشت گردی کا کوئی مخصوص خطرہ لاحق نہیں ہے۔لیکن پیرس کے بعد کیلیفورنیا میں ہونے والے ہلاکت خیز حملوں کے تناظر میں سکیورٹی اہلکار چوکس رہے۔حکام کسی بھی خطرے کا جائزہ لینے کے لیے غیرملکی مواصلات پر بھی نظر رکھے ہوئے تھے۔توقع ہے کہ ٹائمز اسکوائر میں جمعرات کی رات سال نو کی تقریب میں دس لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے۔نیویارک پولیس کے سربراہ جیمز واٹرز کا کہنا تھا کہ " سال نو کے لیے نیویارک شہر دنیا کا محفوظ ترین مقام ہے۔"