صدمے میں ہوں بیان قلمبند نہیں کراسکتی ،بداخلاقی کا شکار 14سالہ لڑکی کے وکلاءکا عدالت میں موقف
لاہور(نامہ نگار)بداخلاقی کی شکار14سالہ لڑکی کوبیان قلمبندکرانے کے لئے کینٹ کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ شفیق احمد کی عدالت میں پیش کردیاگیا تاہم لڑکی کی حالت کے پیش نظراس کابیان قلمبندنہ ہوسکا جس پر عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈمیں 3روزکی توسیع کردی۔اس موقع پرسول سوسائٹی کی جانب سے ملزمان کے ظالمانہ اقدام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عبرتناک سزاکامطالبہ بھی کیاگیا۔
ریس کورس پولیس نے بداخلاقی کیس کے مرکزی ملزم میاں عدنان ثناءاللہ سمیت 8ملزمان کوجسمانی ریمانڈمیں توسیع کے لئے ڈیوٹی مجسٹریٹ کینٹ شفیق احمدکی عدالت میں پیش کیا۔دوسری جانب متاثرہ لڑکی کودفعہ 164کابیان قلمبندکرانے کے لئے لایاگیا، اس موقع پرمتاثرہ لڑکی کی والدہ اوردیگراہلخانہ بھی موجود تھے۔لڑکی کے وکلاعبداللہ ملک اورمیاں نے موقف اختیارکیاکہ لڑکی ابھی خوفزدہ ہے،بیان قلمبند کرانے کی حالت میں نہیں جبکہ تفتیش کے لئے پولیس کی جانب سے بیان قلمبندکرانے پر اصرارکیاگیا۔ متاثرہ لڑکی نے کہاکہ وہ انصاف چاہتی ہے مگرابھی پورے واقعہ کی تفصیلات بتانے کی حالت میں نہیں ہے۔لڑکی کابیان اب 2جنوری کوریکارڈکیا جائے گا۔عدالت کوبتایاگیاکہ ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے لئے نمونے فرانزک لیبارٹری بجھوادیئے گئے ہیں،ابھی ملزمان سے گاڑی برآمدکرنی ہے اوران کے موبائل فونزکاریکارڈبھی درکارہے لہذاملزمان کے جسمانی ریمانڈمیں توسیع دی جائے جس کے بعد عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈمیں تین روزکی توسیع کردی۔میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے ملزمان اوران کے وکلاکاکہناتھاکہ بداخلاقی نہیں کی،مقدمہ بے بنیاد ہے،دوسری جانب سول سوسائٹی کے افرادنے واقعہ کی شدیدمذمت کی اوربداخلاقی کیس کے ملزمان کے لئے عبرتناک سزاکامطالبہ کیاہے۔