لیگی قیادت سعودی عرب میں اکٹھی ، نوز شریف بھی پہنچ گئے ، محمد بن سلمان سمیت اعلی حکام سے ملاقاتیں کریں گے

لیگی قیادت سعودی عرب میں اکٹھی ، نوز شریف بھی پہنچ گئے ، محمد بن سلمان سمیت ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ؒ لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف گزشتہ شام سعودی عرب پہنچ گئے جہاں وہ سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان سمیت دیگر اعلی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف 27 دسمبر کو خصوصی دورے پر سعودی عرب روانہ ہوئے تھے جن کے لیے سعودی عرب سے خصوصی طیارہ بھیجا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کے پروگرام میں تبدیلی کردی گئی جس کے بعدوہ جدہ کے بجائے ریاض پہنچے ،جہاں ائیر پورٹ پر انکا استقبال پاکستان کے سفیر خان ہشام بن صدیق نے کیا۔نواز شریف سعودی ایئر لائن کی پرواز ایس وی 739 سے ریاض روانہ ہوئے ۔اس سے قبل نواز شریف کا ایس وی737 کے ذریعے جدہ روانگی کاشیڈول تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق پہلے سے ہی سعودی عرب میں موجود ہیں۔شہبازشریف بھی عمرے کی ادائیگی کے بعدمکہ مکرمہ سے ریاض روانہ پہنچ گئے ،جہاں انکی ولی عہد پرنس محمدبن سلمان سے ملاقات ہوگی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف اور شہباز شریف کی ایک ساتھ بھی ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف 2 جنوری کو وطن واپس آئیں گے اور آئندہ ہفتے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں بھی پیش ہوں گے۔نوازشریف کی اچانک سعوی عرب روانگی کے باعث 31 دسمبر کو کوٹ مومن، سرگودھا میں منعقدہ جلسہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اب نواز شریف 7جنوری کو کوٹ مومن میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے۔
نوازشریف

اسلام آباد،لاہور(این این آئی،آئی این پی )شریف برادران کے سعودی عرب کے دورے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے مختلف بیانات سامنے آرہے ہیں۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی مصدق ملک نے کہا ہے کہ یہ محض ایک اتفاق ہے کہ لیگی قیادت ایک ساتھ سعودی عرب میں جمع ہوئی ہے اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہم کوئی این آر او کرنے جارہے ہیں۔ایک انٹرویو میں مصدق ملک نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پچھلے چار سالوں سے مشکلات کا شکار ہے جس کی شروعات میں پہلا اور دوسرا دھرنا، پھر پاناما کیس ٗ جے آئی ٹی کی تفتیش کا دور اور بعد میں اقامہ کیس میں نواز شریف کی نااہلی، ان سب کے بعد اگر اپوزیشن جماعتیں ایک آدھ اور دھرنا کرنا چاہتی ہیں تو کرلیں کیونکہ اب (ن) لیگ ان سب کی عادی ہوچکے ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار پیپلز پارٹی کا رویہ پرور اسٹیبلشمنٹ ہوا ہے، طاہرالقادری کب اور کس کے اشارے میں پاکستان آتے ہیں اور کس طرح راتوں رات واپس چلے جاتے ہیں یہ سب جانتے ہیں، پھر پیپلز پارٹی کا ان کے ساتھ بیٹھ کر انصاف کی بات کرنا اس بات کی طرف اشارہ ہے یہ کس کے اشارے پر یہاں بیٹھے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ( ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کے حواری نواز شریف کے دورہ سعودی عرب پر خاموشی اختیار کریں ، دو برادر ریاستوں کے درمیان تعلقات کی نوعیت سے ناواقف اور بین الاقوامی رشتوں کی اہمیت سے بے خبرلوگ ہی مسلم لیگ (ن) کے صدر کے دورہ سعودی عرب کو کسی بھی ذاتی یا جماعتی مقاصد کے حصول کیلئے قراردینے کی بات کرسکتے ہیں ۔ جو اپنی ہر ملاقات کو جیبیں کاٹنے کیلئے استعمال کرتا ہو وہ قومی مفاد کیلئے کی جانیوالی ملاقاتوں کو سمجھ ہی نہیں سکتا۔اسلئے میری درخواست ہے کہ عمران خان اور ان کے حواری نواز شریف کے دورہ سعودی عرب پر خاموشی اختیار کریں کیونکہ ان کے غیر ذمہ دارانہ تبصرے نہ صرف برادر ملک کی دل شکنی کا سبب ہیں بلکہ پاکستان کیلئے مسائل میں اضافے بھی کرا سکتے ہیں ۔ دریں اثناء سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا برطانوی جریدے کی رپورٹ کسی کی خواہش ہوسکتی ہے، اسکاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

لیگی رہنماء