سی پیک منصوبوں پر کام تیزی سے جاری،2030ء تک 7لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہونگے

سی پیک منصوبوں پر کام تیزی سے جاری،2030ء تک 7لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (این این آئی)چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سے پاکستان میں 2030ء تک روزگار کے 7 لاکھ سے زائد نئے مواقع پیدا ہوں گے، ڈیرہ اسماعیل خان ، ہکلہ موٹر وے کا تعمیراتی کام رواں مالی سال کے آخر تک مکمل ہو جائیگا، سی پیک کے تحت توانائی کے 7 منصوبوں سے گزشتہ تین سالوں کے دوران 3ہزار 240 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی گئی ہے،پہلے مرحلے میں بنیادی ڈھانچے ، ریلویز اور توانائی کے شعبوں سے (بقیہ نمبر16صفحہ12پر )
متعلق منصوبے شامل دوسرا مرحلہ اقتصادی زونزکے قیام پر مشتمل ہے۔ سی پیک سکرٹریٹ کے حکام کے مطابق سی پیک روٹ کے دونوں اطراف میں انڈسٹریل زون کے قیام جس میں کیٹرنگ، خام مال کی پروسیسنگ، کارگو ٹرانسپورٹیشن، مینوفیکچرنگ وغیرہ سمیت مختلف کیٹگری کی انڈسٹری شامل ہے، سی پیک سنٹر فار ایکسی لینس کے سروے کے مطابق انڈسٹریل زونز میں تقریباً 12 لاکھ لوگوں کو روزگار کے مواقع میسرآئیں گے۔ سی پیک خطے کی مشترکہ ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اور پاکستان مستقبل میں سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے بعد اپنے جغرافیائی محل وقوع کے باعث یورپ اورایشیائی ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا جس سے خطے کی تجارت ،اقتصادی اور سماجی روابط میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی ، پاکستان میں اقتصادی و صنعتی ترقی کیلئے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مشترکہ حکمت عملی سے ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی اور دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے باہمی روابط کو بھی فروغ دیا جارہا ہے ۔چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت ڈیرہ اسماعیل خان ، ہکلہ موٹر وے کا تعمیراتی کام رواں مالی سال کے آخر تک مکمل ہو جائیگا موٹر وے سے ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں تیز ہوں گی۔منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے ہکلہ ، ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے کو یارک رحمانی خیل سیکشن ، رحمانی خیل،کوٹ بیلیاں سیکشن، کوٹ بیلیاں تراپ سیکشن ، تراپ ، پنڈی گھیب سیکشن اور پنڈی گھیب ، ہکلہ انٹرچینج سیکشن سمیت پانچ مراحل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اقتصادی راہداری دونوں ملکوں کے درمیان اہم شعبوں میں تعاون پر مبنی اقدامات اور منصوبوں کا جامع پیکج ہے جس میں اطلاعات نیٹ ورک، بنیادی ڈھانچے، توانائی، صنعتیں، زراعت، سیاحت اور متعدد دوسرے شعبے شامل ہیں۔چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت توانائی کے 7 منصوبوں سے گزشتہ تین سالوں کے دوران 3ہزار 240 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی گئی ہے،چینی سفارتخانے کے ذرائع کے مطابق 50 میگاواٹ داؤد ونڈ پاور پراجیکٹ، 100میگاواٹ پاکستان جھمپیریو ای پی ونڈ پاور پراجیکٹ، 50 میگاواٹ سچل ونڈ پاور پراجیکٹ، 900 میگاواٹ سولر پراجیکٹ پنجاب، 1320 میگاواٹ پورٹ قاسم ، 100 میگاواٹ کے تین ونڈ پاوراور 1320 میگاواٹ ساہیوال کول پاور پراجیکٹ کے منصوبے مکمل کئے جا چکے ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے مشرقی اور مغربی روٹس 2019ء کے آغاز میں مکمل ہو جائیں گے، پہلے مرحلے میں بنیادی ڈھانچے ، ریلویز اور توانائی کے شعبوں سے متعلق منصوبے شامل ہیں ،توقع ہے یہ منصوبے سال کے آخر تک مکمل ہو جائیں گے۔سر کاری حکام کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ اقتصادی زونزکے قیام پر مشتمل ہے جن سے ملک کے صنعتی شعبے کو فروغ ملے گا۔ حکام نے بتایا کہ فاٹا سمیت تمام صوبوں میں نو صنعتی زونز قائم کئے جائیں گے،چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت تمام منصوبوں سے ملک میں ترقی کا نیا دور شروع ہو گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
سی پیک