تھر پارکر ،ڈیرہ بگتی میں شدیدقحط سالی ،2بچے لقمہ اجل ،جانور بھی مرنے لگے
تھر پارکر ،کوہلو(این این آئی )صوبہ سندھ کے علاقہ تھر اور بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں شدید قحط سالی، لوگ بارشوں کو ترس گئے، تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے علاقہ تھرمیں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید دو بچے لقمہ زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد رواں سال بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد 589ہوگئی۔تھر میں قحط سالی کے باعث غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث سول ہسپتال میں زیر علاج دو بچے ایک سال کی سیما بنت غلام بجیر،لچمن بھیل کا4دن کا بیٹا انتقال کر گیا۔ رواں ماہ بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد 50اور رواں سال 589ہوگئے ہیں ٗدوسری جانب ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت تھرپارکرنے دعوی ٰکیا کہ تھر میں صحت کی سہولیات بہتر ہیں اور عوام سمیت بچوں کو مفت سہولیات فراہم کر رہے ہیں ۔ دوسری جانب بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے 60%دیہی علا قے لوٹی لوپ،پیر کوہ،سنگسیلہ،پیر سہری دربار،مندرانی مٹ،قادر آباد،پھیلاوغ،پاترہ پیکل،سیخوسوری ،زین لوٹی لوپ سمیت ملحقہ علاقے اس وقت شدید قحط سالی کے لپیٹ میں ہیں جس کے باعث جانور مرنے جبکہ مکین نقل مکانے کرنے لگے ہیں علاقہ مکینوں کے مطابق گزشتہ ایک سال سے بارشیں نہ ہونے سے شدید خشک سالی ہے جس کے باعث جانور مرنے لگے ہیں جبکہ ملحقہ علاقوں میں پینے کے لئے پانی ناپید ہوچکا ہے قحط سالی کی وجہ سے بچے شدید غذائی قلت کے شکار ہیں۔متاثرہ علاقوں کے لوگوں نے صوبائی حکومت سے ہنگامی بنیادیوں پر اقدامات کی اپیل کی ہے ۔