جعلی بینک اکائونٹس کیس، چیف جسٹس سے تاریخ لے کر دینے کیلئے کس شخصیت کو ایک کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی؟ کورٹ روم نمبر 1 سے اصل کہانی سامنے آگئی

جعلی بینک اکائونٹس کیس، چیف جسٹس سے تاریخ لے کر دینے کیلئے کس شخصیت کو ایک ...
جعلی بینک اکائونٹس کیس، چیف جسٹس سے تاریخ لے کر دینے کیلئے کس شخصیت کو ایک کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی؟ کورٹ روم نمبر 1 سے اصل کہانی سامنے آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس کی سماعت کے دوران نیشنل بینک کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ کے وکیل نے مجھ سے رابطہ کیا،کہاگیاتم چیف جسٹس کے کافی قریب ہو،پیشکش کی گئی تاریخ لے دو ،ایک کروڑدیں گے،نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ میں نے جواب دیاچیف جسٹس مجھے اتنابھی پسندنہیں کرتے،کہاگیاچیف جسٹس کوجانے دیں پھرمعاملہ سنبھال لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس کی سماعت کی ،دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نمرمجیدعدالت کیوں نہیں آیا؟نمرمجید کیخلاف مقدمہ ہے تو کراچی میں ہی پکڑلیں؟مفرورلوگوں کیلئے کوئی رعایت نہیں۔
وکیل نیشنل بینک نعیم بخاری نے کہا کہ نمرمجید نے کہاایک اعشاریہ 2ارب روپے دینے کوتیارہیں،کہاگیاہماری ملکیتی جگہ پرداخل نہیں ہوسکتے،نعیم بخاری کا کہناتھا کہ ہماری چینی چوری کر کے ہم پرہی پابندی لگائی گئی۔
نیشنل بینک کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت میں انکشاف کیا کہ اومنی گروپ کے وکیل نے مجھ سے رابطہ کیا،کہاگیاتم چیف جسٹس کے کافی قریب ہو، پیشکش کی گئی تاریخ لے دو ،ایک کروڑدیں گے،نعیم بخاری نے کہا کہ میں نے جواب دیاچیف جسٹس مجھے اتنابھی پسندنہیں کرتے،کہاگیاچیف جسٹس کوجانے دیں پھرمعاملہ سنبھال لیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس پرکارروائی کسی کے کہنے پرنہیں کی جارہی،اپنے بڑوں کوبتادیں،کارروائی کسی کے کہنے پرنہیں کی،عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت پیرتک ملتوی کردی۔