زلزلہ متاثرین سے متعلق کیس،متاثرین کی بحالی کیلئے رقم مل جائے تو 2 سال میں شہر تعمیر کردینگے،چیئرمین ایرا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان میں 2005 کے زلزلہ متاثرین سے متعلق کیس میں چیئرمین ایرازلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے رقم مل جائے تو 2 سال میں شہر تعمیر کردیں گے،اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اپنی بات بیان حلفی پر لکھ کردیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے 2005 کے زلزلہ متاثرین سے متعلق کیس کی سماعت کی،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ترقیاتی فنڈزکی ڈسٹرکٹ سیشن جج سے انکوائری کرادیتے ہیںاورمعاملے کونیب کے پاس بھی بھیج سکتے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ چاہتے ہیں متاثرین کو اپنے گھرمل جائیں،2005 کے زلزلہ متاثرین اب تک انتظارمیں بیٹھے ہیں، متاثرین ٹین کی چھتوں کے گھروں میں رہ رہے ہیں،سردموسم میں وہ گھربھی برف بن جاتے ہوں گے۔درخواست گزار نے کہا کہ آپ پہلے چیف جسٹس ہیں جنہوں نے متاثرہ علاقوں کادورہ کیا۔
عدالت نے کہا کہ امدادکابینہ بجٹ میں ڈالنے سے ہماری ساکھ خراب ہوگی،معاملہ وزیراعظم کوبھیجالیکن مثبت پیشرفت نہیں ہوئی،عدالت نے سیکرٹری خزانہ،اکنامکس افیئرزاورچیف سیکرٹری کے پی کو طلب کر لیا،عدالت نے کہا کہ متاثرین کے فنڈزدوسری جگہ منتقل ہوئے، اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لےکرآگاہ کریں،عدالت نے سیکرٹری منصوبہ بندی کوبھی طلب کرلیا ۔
درخواست گزار نے کہا کہ حکومت سے دادرسی کی امیدنہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ اپنے محدود اختیارات میں کیاکام کر سکتی ہے، درخواست گزار نے کہا کہ یوسف رضاگیلانی نے ہمارے فنڈزملتان میں لگادیئے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ دوماہ سے معاملہ وزیراعظم کے پاس ہے،کیامتاثرین ہمارے شہری نہیں؟اربوں روپے متاثرین کےلئے آئے،کدھر گئے؟وزیراعظم کی طرف سے معاملے پرایک لفظ نہیں سنا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم حکم دے دیتے ہیں،متاثرین کیلئے فنڈزجاری کیے جائیں،چیئرمین ایرا نے کہا کہ ایراکوتمام رقم سالانہ بجٹ میں ملتی رہی،زمین کی عدم دستیابی کے باعث بالاکوٹ شہرمکمل نہیں ہوسکا،فنڈز کیلئے وزیراعظم آفس سے رابطے میں ہیں۔
چیف جسٹس نے چیئرمین ایرا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کاغذی کارروائی ہے،چیئرمین ایرا نے کہا کہ رقم مل جائے تو 2 سال میں شہر تعمیر کردیں گے،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اپنی بات بیان حلفی پر لکھ کردیں،عدالت نے رجسٹرارپشاور ہائیکورٹ کوبھی کل طلب کرلیاگیا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ زمین کے مقدمات جہاں بھی ہیں،10 روز میں فیصلے کرائیں گے،ضرورت پڑی توزلزلہ متاثرہ علاقوں کادوبارہ دورہ کروں گا،عدالت نے زلزلہ متاثرین کیلئے فنڈزسے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔