فاطمہ گروپ کا ٹیلی نار مائیکروفنانس بینک کیساتھ اہم معاہدہ
لاہور(پ ر)فاطمہ گروپ نے پاکستان بھر کے چھوٹے کسانوں میں مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے کے لئے ٹیلی نار مائیکروفنانس بینک کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کے اہم معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ اس اہم معاہدے پر فاطمہ گروپ کے ڈائریکٹر علی مختار اور ٹیلی نار مائیکروفنانس بینک کے ہیڈ آف ایزی پیسہ خرم ملک نے لاہور میں فاطمہ گروپ کے ہیڈ آفس میں خصوصی تقریب کے دوران دستخط کئے۔ اس تقریب میں دونوں کاروباری اداروں کے اعلیٰ حکام بشمول فاطمہ گروپ کے مارکیٹنگ و سیلز ڈائریکٹر خرم جاوید مقبول، فاطمہ گروپ کے کیپ ایبلٹی اینڈ بزنس انٹگریشن کے ہیڈ آف پلاننگ راشد اسد سعید، فاطمہ گروپ میں بزنس انٹیگریشن کے اے ایم عمران طارق اور ٹیلی نار مائیکروفنانس بینک کے پارٹنرشپس و کارپوریٹ پروڈکٹس کے ہیڈ عمر شہباز خان موجود تھے۔ اس شراکت داری کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ فصل کی پیداوار میں موثر انداز سے اضافہ لاکر کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لائی جائے۔ اس موقع پر فاطمہ گروپ کے ڈائریکٹر علی مختار نے کہا، "فی الوقت پاکستان کے زرعی شعبے کا ملکی پیداوار (جی ڈی پی) اور برآمدات میں سب سے زیادہ حصہ ہے۔ اسکی افرادی قوت کی شرح 40 فیصد سے بھی زائد ہے۔ اس شراکت داری کی بدولت مالیاتی خدمات، بروقت معلومات اور درست رہنمائی کی فراہمی کے ذریعے لاکھوں کسانوں کے معیار زندگی میں بہتری لانے کے امکانات ہیں جبکہ ملکی زرعی پیداوار میں بھی نمایاں انداز سے اضافہ ہوگا۔" ٹیلی نار مائیکروفنانس بینک کے ہیڈ آف ایزی پیسہ خرم ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، "گزشتہ چند سالوں سے پاکستان میں زرعی قرضوں کے لئے چھوٹے قرضوں کا مرکزی کردار رہا ہے۔
اس شراکت داری کی بدولت ڈیجیٹل مالیاتی سہولیات کی فراہمی سے ملک بھر کے کسانوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی اور وہ باسہولت قرضوں کے ذریعے مستقبل میں اپنی کامیابی بہتر انداز سے حاصل کرسکیں گے۔"
اس اہم اتحاد کا عزم ہے کہ زرعی شعبے میں فاطمہ گروپ کی مہارت اور بڑے نیٹ ورک کے ساتھ مالیاتی شعبے میں ٹیلی نار مائیکروفنانس بینک کی مہارت سے فائدہ اٹھا کر چھوٹے کسانوں کو آسان شرائط پر قرضوں اور ڈیجیٹائز ادائیگیوں کی سہولت فراہم کی جائے۔ اس اشتراک کی کامیابی کی بدولت کسان زراعت میں استعمال ہونے والا سامان جیسے کھاد، بیج، جراثیم کش ادویات اور زرعی آلات حاصل کرسکیں گے۔ ان کے علاوہ وہ زرعی ماہرین سے تکنیکی مہارت بھی حاصل کرسکیں گے جو نہ صرف آسانی سے کام کرنے والی ایپلی کیشن کے ذریعے آن لائن دستیاب ہوں گے بلکہ وہ ملک کے مختلف مقامات پر بھی موجود ہوں گے۔