وزیراعظم ،اپوزیشن لیڈرایک شخص پراتفاق نہیں کرسکتے توہم کیاکہہ سکتے ہیں؟ ،اسلام آباد ہائیکورٹ،الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی کیلئے 15 جنوری تک کی مہلت

وزیراعظم ،اپوزیشن لیڈرایک شخص پراتفاق نہیں کرسکتے توہم کیاکہہ سکتے ہیں؟ ...
وزیراعظم ،اپوزیشن لیڈرایک شخص پراتفاق نہیں کرسکتے توہم کیاکہہ سکتے ہیں؟ ،اسلام آباد ہائیکورٹ،الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی کیلئے 15 جنوری تک کی مہلت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تعیناتی کے معاملے پرپارلیمنٹ کو 15 جنوری تک کاوقت دیدیا۔عدالت نے کہا کہ پارلیمنٹ کبھی غلطی نہیں کرسکتی، وہ 22 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے،وزیراعظم ،اپوزیشن لیڈرایک شخص پراتفاق نہیں کرسکتے توہم کیاکہہ سکتے ہیں؟ ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تعیناتی کے حوالے سے سماعت ہوئی،چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،قومی اسمبلی کے لیگل ایڈوائزرعدالت میں پیش ہوئے،لیگل ایڈوائزر قومی اسمبلی عبدالطیف یوسفزئی نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کا آخری اجلاس کل ہوا،دھند کی وجہ سے کچھ ممبرزنہیں آسکے،گزشتہ کمیٹی کے رولز موجودہ حالات میں قابل عمل نہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی اپنے رولزخودبناسکتی ہے، جو کمیٹی بنے گی اس کے رولزبھی مستقل نہیں ہوں گے۔
لیگل ایڈوائزر نے کہاکہ پارلیمنٹ غلطی کرے تواس کوسدھار بھی لیتی ہے،عدالت نے کہا کہ پارلیمنٹ کبھی غلطی نہیں کرسکتی، وہ 22 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے، وزیراعظم ،اپوزیشن لیڈرایک شخص پراتفاق نہیں کرسکتے توہم کیاکہہ سکتے ہیں؟ لیگل ایڈوائزر نے کہا کہ 10 دن کا وقت دے دیں، اچھی خبر دیں گے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزیدمہلت کی استدعامنظورکرلی ،عدالت نے حکومت کو مزید 15 روز کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔