’انہوں نے اپنے بچوں کی قسمیں کھائیں‘ شہریار آفریدی نے رانا ثناءاللہ کیس کا ملبہ ڈی جی اے این ایف پر ڈال دیا، کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

’انہوں نے اپنے بچوں کی قسمیں کھائیں‘ شہریار آفریدی نے رانا ثناءاللہ کیس کا ...
’انہوں نے اپنے بچوں کی قسمیں کھائیں‘ شہریار آفریدی نے رانا ثناءاللہ کیس کا ملبہ ڈی جی اے این ایف پر ڈال دیا، کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈی جی اے این ایف کی جانب سے وفاقی کابینہ کو رانا ثناءاللہ کے خلاف کیس پر بریفنگ دی گئی، اس دوران وفاقی وزرا نے سخت سوالات کیے، شہریار آفریدی نے بھی کہہ دیا کہ انہوں نے ڈی جی اے این ایف کے قسمیں اٹھانے کی وجہ سے میڈیا پر معاملہ من و عن بیان کیا۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عاف ملک اور وزیر مملکت برائے انسداد منشیات و سیفران شہریار آفریدی نے وزیر اعظم ہاﺅس میں کابینہ اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر اے این ایف حکام نے کابینہ کو رانا ثناءاللہ کیس پر بریفنگ دی اور انہیں کیس میں پیشرفت سے آگاہ کیا ۔
وفاقی کابینہ کے ارکان نے بریفنگ کے دوران ڈی جی اے این ایف سے سخت سوالات کیے۔ فواد چوہدری، فیصل واوڈا، مراد سعید، شیریں مزاری، وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے میجر جنرل عارف ملک سے سخت سوالات کیے۔
وفاقی وزرا نے کہا کہ اے این ایف کی نا اہلی رانا ثناءاللہ کیس میں واضح ہے، اے این ایف نے تفتیش کے بنیادی سوالات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا، آپ نے اہم معاملے پر مبہم ایف آئی آر درج کی، تفتیش آپ نے کی اور اب الزام وزیر اعظم پر آرہا ہے، ہم جس وزیر اعظم کو جانتے ہیں وہ کسی پر ہیروئن کا الزام نہیں لگاسکتے، اے این ایف نے بروقت میڈیا کو بریف کیوں نہیں کیا؟
کابینہ کو بریفنگ کے دوران شہریار آفریدی نے کہا کہ ڈی جی اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کے معاملے پر میرے سامنے اپنے بچوں کی قسمیں کھائیں، ان کی قسموں کی وجہ سے میں نے بھی معاملہ من و عن بیان کردیا۔ وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ عدالتوں کو خالی قسمیں نہیں ثبوت چاہیے ہوتے ہیں ۔
ڈی جی اے این ایف طارق ملک نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے خلاف کیس درست ہے ، ہمارے پاس ان کے خلاف ثبوت اور گواہ موجود ہیں۔ ہماری کسی سے کوئی سیاسی وابستگی نہیں ہے ہم حکومت کے ملازم ہیں ، ہم نے کسی پر کوئی کیس نہیں ڈالا ، جو کیا حقائق پر مبنی ہے۔
خیال رہے کہ رانا ثناءاللہ خان کو 15 کلو ہیروئن رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم کچھ روز پہلے عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرلی تھی۔ ضمانت کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں سیاسی بنیادوں پر کیس قائم کرنا بدقسمتی ہے۔