گلستان جوہر کی رہائشی فوزیہ عبید خاتون کے گھر کالعدم تنظیم کے مسلح کارکن زبردستی داخل ہوئے اور طیش میں آ کر بیڈ روم کے کمرے میں آگ لگا دی 

     گلستان جوہر کی رہائشی فوزیہ عبید خاتون کے گھر کالعدم تنظیم کے مسلح ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (کرائم رپورٹر) فوزیہ عبید نامی خاتون کے گھر 4 کالعدم تنظیم کے کارکن زبردستی گزشتہ رات تقریباً ایک بجے کے قریب داخل ہوئے مسلح افراد نے اپنے چہرے رومال سے چھپائے ہوئے تھے انکی داڑھی لمبی واضح تھی اور سب کے دراز قد تھے جیسے ہی میں نے انہیں دیکھا تو خوف کی وجہ سے میں ایک منٹ کے لئے اپنے حواس کھو بیٹھی تھی ویسے بھی میں گھر میں اکیلی تھی میری فیملی سب کے سب اپنی آنٹی کے گھر گئے ہوئے تھے چاروں افراد نے اپنے آپکو کالعدم تنظیم کے کارندے ظاہر کرتے ہوئے مجھ سے عبد الباسط ہنگو والے اور اس کی فیملی کے متعلق پوچھا میرے انکار کرنے پر کہ میں انہیں نہیں جانتی انہوں نے مجھے بالوں سے پکڑا اور گھسیٹتے ہوئے میرے ساتھ گھر کے ہر کمرے کی تلاشی لی انہیں یقین تھا کہ وہ یہاں ہی رہتے ہیں مسلح افراد کے ایک ساتھی نے بلند آواز میں کہا کہ اگر سچ بتاﺅ گی تو بچ جاﺅ گی ورنہ ہم عبد الباسط شیعہ کافر کی فیملی کے ساتھ تمہاری فیملی کو بھی قتل کر دیں گے میں نے انہیں سچ بتا دیا تھا کہ عبد الباسط کی فیملی کسی ریفرنس سے میرے گھر میں قیام پذیر تھی مگر نہ ہی میں انہیں جانتی تھی اور نہ ہی وہ مجھے جانتے تھے تقریباً 3 دن پہلے جب ہمیں پتہ چلا کہ یہ فیملی شیعہ ہے اور یہ بہت سے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں جنکا میں ذکر نہیں کرنا چاہتی فوزیہ نے مزید بتایا کہ پھر میں نے مسلح افراد کو کہا کہ میں نے اور میرے خاوند نے انہیں گھر سے نکال دیا تھا اور اب ہمیں کچھ معلوم نہیں ہے کہ وہ کہاں چھپے ہوئے ہیں اور نہ ہی میں شیعہ ہوں۔ واپس جاتے ہوئے انہوں نے بیڈ روم کے کمرے میں آگ لگا دی جس سے گھر کا سامان جل کر راکھ ہو گیا تھا اب مجھے مختلف نمبرز سے فون کالز آ رہی ہیں کہ ایک ہفتے میں ہمیں عبدالباسط اور اسکی فیملی کا معلوم کر کے بتاﺅ کہ وہ کہاں ہیں اگر نہ بتایا تو ہم تمہیں اور تمہاری فیملی کو بھی مار ڈالیں گے۔ فوزیہ نے نامعلوم افراد کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دے دی ہے اور انکی تمام فیملی نے اعلیٰ حکام سے اپنے اور اپنی فیملی کیلئے قانونی تحفظ کی اپیل کی ہے۔