بدعنوانی کا خاتمہ اجتماعی ذمہ داری ہے،گل واحد 

  بدعنوانی کا خاتمہ اجتماعی ذمہ داری ہے،گل واحد 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(بیورو رپورٹ) (IACD) عالمی یوم انسدادبدعنوانی ہر سال منایاہے، تاکہ 2003 سے اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد بدعنوانی (UNCAC) کی منظوری کی سالگرہ کو یاد رکھا جا سکے۔ اس سال کا موضوع ''نوجوانوں کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف اتحاد: مستقبل کی دیانت کی تشکیل'' ہے، جو بدعنوانی کے خاتمے اور دیانت کو فروغ دینے میں نوجوانوں کے اہم کردار کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ دن بدعنوانی کو ترقی، جمہوریت اور اچھی حکمرانی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ کے طور پر تسلیم کرنے کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ پاکستان سمیت 190 ممالک، UNCAC بدعنوانی کے خلاف م_¶ثر اقدامات پر متفق ہیں۔سٹیزن نیٹورک پار بجٹ اکا_¶ٹیبلٹی CNBA،رورل ڈیلپمنٹ ارگنائزیشن RDO کہ زیر انتظام اپرکوہستان ڈسومیں اینٹی کرپشن ڈے کے متعلق میڈیا بریفنگ کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر رورل ڈیویلپمنٹ ارگنائزیشن کے گل واحد پروگرام منیجر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا۔پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کو چیلنجز کے ساتھ حالیہ بہتری بھی ملی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس (CPI) کے مطابق، پاکستان کی درجہ بندی 2022 میں 140 ویں سے بہتر ہو کر 2023 میں 133 ویں ہو گئی، اور سی پی آئی اسکور 27 سے بڑھ کر 29 ہو گیا۔ جنوبی ایشیاءکے دیگر ممالک کے مقابلے میں، بھارت 85 ویں نمبر پر 39 کے اسکور کے ساتھ، افغانستان 172 ویں نمبر پر 16 کے اسکور کے ساتھ، نیپال 107 ویں نمبر پر 36 کے اسکور کے ساتھ، اور بھوٹان 45 ویں نمبر پر 62 کے اسکور کے ساتھ موجود ہیں۔ سی پی آئی ماہرین اور کاروباری شخصیات کی جانب سے عوامی شعبے میں بدعنوانی کی بنیاد پر مختلف آزاد ذرائع سے مرتب کیا جاتا ہے۔ اس کا اسکور صفر (زیادہ بدعنوان) سے 100 (انتہائی صاف) تک ہوتا ہے۔پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف م_¶ثر اقدامات کے لیے مختلف قوانین نافذ کیے گئے ہیں جن میں 1947 کا انسداد بدعنوانی ایکٹ اور قومی احتساب آرڈیننس (NAO) شامل ہیں۔ حالیہ ترامیم کے تحت قومی احتساب بیورو (NAB) کے چیئرمین کی مدت تین سال کر دی گئی ہے اور نیب کی حدود کو ایسے مقدمات تک محدود کر دیا گیا ہے جن میں بدعنوانی کی رقم 50 کروڑ روپے سے زائد ہو۔انسداد بدعنوانی کے قومی و صوبائی ادارے فعال ہیں، جن میں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے انسداد بدعنوانی ادارے شامل ہیں، جو اپنے متعلقہ قوانین کے تحت بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات اور عوامی اہلکاروں کی جوابدہی یقینی بناتے ہیں۔عالمی یوم انسداد بدعنوانی کے موقع پر یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ اجتماعی ذمہ داری ہے۔ پاکستان کو م_¶ثر گورننس میکانزم، معلومات تک رسائی کے قوانین، اور مضبوط بلدیاتی حکومتوں کو نافذ کرنا چاہیے۔ بدعنوانی کی حوصلہ شکنی اور احتساب کا کلچر فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، جہاں عوامی عہدیداروں سے سوال کیا جا سکے۔ میڈیا کا کردار بدعنوانی کے خاتمے اور حقائق سامنے لانے میں اہم ہے۔ شفافیت اور دیانت پر مبنی ایک بدعنوانی سے پاک معاشرہ قائم کرنے کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔