کوئی آپ سے کم نہیں ...

کوئی آپ سے کم نہیں ...
کوئی آپ سے کم نہیں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تحریر :ڈاکٹر محمد اعظم رضا تبسم
ایک بار ایک گاؤں میں ایک گڈریا (چرواہا) اپنے بکریوں کے ساتھ چراگاہ میں جاتا تھا۔ گاؤں میں کچھ لوگ اسے سادہ لوح سمجھتے تھے اور اکثر اس کے ساتھ مذاق کرتے ۔ایک دن گاؤں کے رئیس نے اسے آزمانے کا فیصلہ کیا۔ رئیس نے اپنی جیب سے ایک 100 روپے کا نوٹ نکالا اور دوسرے ہاتھ میں پانچ پانچ روپے کے 10 سکے رکھ لیے۔ پھر گڈریا کو بلایا اور کہا:
"یہ بتاؤ، ان میں سے کیا لینا چاہو گے؟"
گڈریا نے ہنستے ہوئے سکوں کو اٹھایا اور چلتا بنا۔ رئیس نے گاؤں والوں سے کہا:
"دیکھا؟ میں نہ کہتا تھا یہ گڈریا بالکل بےوقوف ہے۔"
یہ کھیل کئی دن چلتا رہا، رئیس بار بار اسے آزماتا اور گڈریا ہر بار سکے ہی لیتا۔ لوگ اسے دیکھ کر ہنستے اور کہتے:
"کتنا بےوقوف ہے! نوٹ چھوڑ کر سکے لیتا ہے۔"
ایک دن ایک شخص نے گڈریا سے پوچھا:
"تم نوٹ کیوں نہیں لیتے؟ تمہیں نہیں لگتا کہ رئیس تمہارا مذاق اڑا رہا ہے؟"
گڈریا مسکرایا اور جواب دیا:
"جس دن میں نے نوٹ لے لیا، رئیس یہ کھیل بند کر دے گا۔ جب تک میں سکے لیتا ہوں، رئیس مجھے بار بار بلائے گا اور میرے سکے بڑھتے رہیں گے!"
یہ مختصر سی کہانی اپنے اندر کئی سبق رکھتی ہے ۔ سب سے پہلے تو یہ کہ ہنسی مذاق میں بھی  کسی انسان کی عزت نفس کو نہ مجروح کریں۔جب کوئی کسی کا مذاق اُڑاتاہے تو دراصل وہ اپنی اخلاقی سطح سے گر جاتا ہے ۔ ہر کوئی ہم سے اچھا ہے ہر کوئی ہم سے بہتر ہے ہر کسی کو اس کی مطلوبہ جگہ پر اللہ نے درست بنایا ہے ،میں کون ہوتا ہوں کسی پر اعتراض کرنے والا کسی کا مذاق بنانے والا ،یہ سوچ رکھیں معاشرے میں آپ کو سب اپنے سے بہتر اور اچھے دکھائی دیں گے اور معاشرے سے انسانیت سے محبت ہو جائے گی ۔سچی روحانیت یہی ہے کہ ہم اپنی حیثیت کو سمجھیں اور دوسرے انسانوں کی عظمت کو تسلیم کریں۔

دوسرا اہم سبق کہ کسی کی سادگی کو نادانی نہ جانو، بعض اوقات سب سے سادہ شخص سب سے زیادہ سمجھدار ہوتا ہے۔نادان وہی ہے جو ہر کسی کو نادان سمجھتا ہے۔کبھی کبھار دوسروں کو بےوقوف بنانے کی کوشش میں انسان خود کو نقصان پہنچا بیٹھتا ہے۔ہر موقع پر بڑی چیز کے پیچھے بھاگنے کے بجائے، مستقل مزاجی اور عقل سے چھوٹے فوائد کو سمیٹنا دانشمندی ہے۔ کسی کو کمتر سمجھنا یا اس کا مذاق اڑانا اکثر پلٹ کر اپنے ہی خلاف جا سکتا ہے۔

تیسرا بڑا سبق کہ چھوٹے چھوٹے فوائد مستقبل میں بڑی کامیابی میں بدل سکتے ہیں۔ گڈریا وقتی فائدے کے بجائے مسلسل چھوٹے فائدوں کو جمع کرتا رہا، جو کہ طویل مدتی کامیابی کا سبب بنا۔جو دوسرے کے لیے گڑھا کھودتا ہے، خود اس میں گرتا ہے ۔بدی کرنے والا بدی کے دائرے میں خود ہی قید ہو جاتا ہے۔دوسروں کو بے وقوف سمجھنے والا خود سب سے بڑا بے وقوف ہوتا ہے۔کسی کی ظاہری حالت پر اکتفا مت کریں ۔ لازمی نہیں جو جیسا دکھتا ہے وہ ویسا ہی ہو  کیونکہ درخت اپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے، چھال سے نہیں۔مٹی کے برتن میں شہد بھی ہو سکتا ہے اور سونے کے برتن میں زہر بھی۔ کسی کو کمزور یا حقیر سمجھنا غرور کی علامت ہے۔ ہر شخص کی اپنی جگہ اہمیت اور مقام ہوتا ہے، اور کبھی کبھی سب سے چھوٹا اور معمولی شخص سب سے بڑی کامیابی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ہر قطرہ دریا کا حصہ بنتا ہے، اور دریا سمندر سے جا ملتا ہے۔ ہر انسان میں کچھ نہ کچھ خوبی ضرور ہوتی ہے، بس نظر دیکھنے والی ہونی چاہیے۔پہاڑ کی بلندی چھوٹے چھوٹے پتھروں سے ہی بنتی ہے۔کسی کو اس کی ظاہری شکل سے مت پرکھیں؛ خزانہ اندر چھپاہوتا ہے۔ کسی کو کم تر نہ سمجھیں، کیونکہ آپ ان کی صلاحیتوں سے حیران ہو سکتے ہیں۔عظمت اکثر غیر متوقع ذرائع سے آتی ہے۔

نوٹ: ادارے کا لکھاری کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں 

مزید :

بلاگ -