زرعی زمینوں کی پٹے داروں کی مدت بڑھانا افسوسناک ہے،اسلم پرویز
لاہور ( وقائع نگار) مسیحا ملت پارٹی کے سربرہ اسلم پرویز سہوترا نے کہاہندو اوقاف کے چیئرمین صدیق الفاروق کا یہ بیان انتہائی افسوس ناک ہے کہ ہندو اوقاف کی زرعی زمینوں کے پٹے دارو ں کی مدت بڑھا کر 10تا16سال کر دی جائے گی جبکہ پاکستان میںآباد ہندو برادری کو دیگر شہریوں کی طرح مساوی بنیادی حقوق حاصل نہیں جس کے باعث اس وقت ہندو اپنے تمام طرح بنیادی حقوق سے محروم جاگیرداروں اور وڈھیروں کے پاس نسل در نسل غلامیوں کی طرح غر بت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں جبکہ حکومت اور سیاسی پارٹیاں چند ہندو ں کو نواز کر اور دیکھاوئے کے لیے چند میندرں میں ہندو تہواروں پر پروگرام منقد کرکے پوری ہندو برادری کی خوشحالی کے جھوٹے دعوے کر رہی ہیں جبکہ پاکستان میں ہندو جائیداد کی حفاطت کے لیے موجو د ٹرسٹ ادارہ ہندو اوقاف کے پاس زرعی زمینں اور کمرشل زمینیں موجود ہیں لیکن افسوس کہ ان زمینوں میں سے کوئی رقبہ بھی ہندو برادری کو پٹے یا لیز پر نہیں دیاگیا جبکہ ان زمینوں میں سے تھوڑا رقبعہ لیز یا پٹہ پر ا کثریتی رقبہ پر ہندو برادری کے علا وہ لوگ قا بض ہیں جبکہ اگر یہ زرعی رقبہ ہندوں کو کاشت کے لیے اور کمرشل رقبے انہیں کاروبار کے لیے دے توہندوں میں موجود پسماندگی اور غربت میں کمی آ سکتی ہے اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ اوقاف کی زمینوں کی پٹہ داری کو بڑھانے کی بجائے اُسے فوری طور پر ختم کرکے ہندو اوقاف کی تمام زرعی زمینوں اورکمرشل زمینوں کے قبضے چھوڑوا کر ان تمام زمینیں کوکاشتکاری کے لیے ہندو بے زمین کسانوں اورکمرشل زمینیں ہندو چھوٹے کاروباری لوگوں کو دیے جائے ۔ اس سے ملک میں آباد ہندو ں برادری میں موجود پسماندگی میں کمی آئے گی اورہندو برادری میں موجود احساسِ محرومی ختم ہوگی ۔