انڈونیشیا: پولیس کا ہیجڑوں پر تشدد،بال کاٹ کرمردانہ کپڑے پہنادیئے

انڈونیشیا: پولیس کا ہیجڑوں پر تشدد،بال کاٹ کرمردانہ کپڑے پہنادیئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


جکارتہ(این این آئی)انڈونیشیا میں پولیس نے ٹرانسجینڈر (ہیجڑوں) خواتین کے ایک گروپ کے بال کاٹ کر انہیں زبردستی مردانہ کپڑے پہنادیئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انڈونیشن صوبے آچے میں مختلف بیوٹی پارلروں پر چھاپے مار کر وہاں کام کرنے والے درجنوں ٹرانسجینڈروں (ہیجڑوں) کو پکڑا۔ ایسی اطلاعات تھیں کہ ان ٹرانسجینڈروں نے لڑکوں کے ایک گروپ کو تنگ کیا تھا۔ پولیس نے ان افراد پر الزام عائد کیا کہ کہ انہوں نے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ پولیس کا کہنا تھاکہ مذکورہ ٹرانسجینڈروں کو پولیس اسٹیشن لے جاتے ہوئے راستے میں درجنوں افراد نے ان پر حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن حکام نے انہیں پیچھے دھکیل دیا۔بعد ازاں پولیس نے بعض ٹرانسجینڈرز (ہیجڑوں) خواتین کے بال کاٹ کر چھوٹے کر دیے، انہیں مردانہ کپڑے پہننے اور مردانہ آواز میں بولنے پر مجبور کیا۔ مقامی پولیس چیف احمد اْن تنگ سوریاناتا نے بتایاکہ ہمیں بعض ماؤں کی طرف سے شکایت آئی تھی کہ اْن کے بیٹوں کو ان ٹرانسجینڈرز خواتین نے تنگ کیا ہے۔ ویسے بھی یہاں ان کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے اور میں ایسا نہیں چاہتا۔پولیس کے مطابق حراست میں لی گئی ٹرانسجینڈروں (ہیجڑوں) خواتین ابھی کچھ دن اْس کی تحویل میں ہی رہیں گی جہاں اْن کو پانچ روزہ تربیت بھی دی جائے گی۔ اس تربیت میں مقامی مولوی حضرات انہیں مردوں کی طرح بولنا اور چلنا سکھانے کے علاوہ اخلاقیات پر درس بھی دیں گے۔
سوریا ناتا کے بقول ہم ان کی ذہنیت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ یہ بہتر انسان بن سکیں۔

مزید :

عالمی منظر -