وزیر اعلیٰ سند ھ نے غذائی قلت کے خاتمے کے 4سالہ پروگرام کا افتتاح کر دیا

وزیر اعلیٰ سند ھ نے غذائی قلت کے خاتمے کے 4سالہ پروگرام کا افتتاح کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں غذائی قلت کے خاتمے اور مناسب غذائیت کے فروغ کے لیے یورپی یونین کے تعاون سے چار سالہ نیوٹریشن پروگرام کا افتتاح کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے اس پروگرام کا افتتاحٍ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی تقریب میں کیا گیا جس میں یورپی یونین کے پاکستان میں سفیر جیمز فرانسس کوتان (H.E. Gean Francois Cautain)، صوبائی وزیر ترقی و منصوبہ بندی میر ہزار خان بجارانی، چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ، رورل سپورٹ پروگرامز نیٹ ورک کے چیئرمین شعیب سلطان خان اور مختلف سرکاری وغیرسرکاری اداروں سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔صوبہ سندھ کے دس اضلاع بشمول شکار پور، ٹھٹھہ ، قمبر شہداد کوٹ ، لاڑکانہ ، دادو، جامشورو، مٹیاری، سجاول، ٹنڈو الہ یاراور ٹنڈو محمد خان میں اس چار سالہ منصوبے کے تحت غذائیت کی بہتری کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے۔ نیوٹریشن کا یہ پروگرام رورل سپورٹ پروگرام نیٹ ورک ، نیشنل رورل سپورٹ پروگرام ، سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن ، تھر دیپ رورل سپورٹ پروگرام کے ذریعے بروئے کار لایا جائے گا۔ اس پروگرام کے ذریعے غذائیت سے متعلقہ پالیسی اور حکمت عملی کے حوالے سے سندھ حکومت اور متعلقہ اداروں کی استعدا د کار میں اضافہ ممکن بنایا جائے گا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبے میں غذائی قلت کے حوالے سے صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہنگامی سطح پر اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال مذید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کے سفیر کا نیوٹریشن پروگرام میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں صوبائی حکومت اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے تعاون کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سال 2021تک اسٹنٹنگ کے موجودہ اڑتالیس فیصد تناسب کو 40فیصد تک لانا سندھ حکومت کا بینادی مقصد ہے، اور اس کے حصول کے لیے سندھ حکومت یورپی یونین کے تعاون کے لیے انتہائی مشکور ہے۔ وزیراعلی نے صحت کے شعبے میں سندھ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں موجود بنیادی مراکز صحت کو اپ گریڈ کرنے کا ٹاسک آغاز کر دیا ہے اور رواں سال جون تک صوبے بھر میں موجود660 بنیادی مراکز صحت میں سے 300 مراکز کو اپ گریڈ کیے جانے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے میں اپنے اقدامات کے باعث اس وقت نمایاں بہتری لانے میں کامیاب ہو چکی ہے۔ انہوں نے یورپی یونین اور دوسرے ڈونر اداروں کے تعااون کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ مستقبل میں بھی سندھ حکومت کو ان اداروں کا تعاون حاصل رہے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں یورپی یونین کے سفیرژان فرانسس کوتان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے بنیادی مسائل میں سے غذائی قلت کو انتہائی اہمیت حاصل ہے کیونکہ غذائی قلت اور مناسب غذائیت کی عدم فراہم بچوں کی نشوونما کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ اس کے معاشرے پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، اور یورپی یونین اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن امداد فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ یورپی یونین کے سفیر کا کہنا تھا کہ غذائی قلت ایک انتہائی اہم مسئلہ ہے اور حکومت سندھ کے تعاون سے شروع کیا جانیوالا نیوٹریشن پروگرام یورپی یونین کے عالمی پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے جس کے تحت سال2015عالمی سطح پر 70لاکھ بچوں کو غذائی قلت سے نجات دلائی جائے گی۔نیوٹریشن پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے یورپی یونین کے سفیر کا کہنا تھا کہ نیوٹریشن پروگرام کا بنیادی مقصد غذائی قلت اور سٹنٹنگ میں نمایاں کمی لانا ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت اور محکمہ صحت کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ کے مشیر برائے غذائیت میر حسین علی نے شرکاء کو منصوبے کے اہم مندرجات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ چار سالہ اس منصوبے پر68.25ملین یوروز کی لاگت آئے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رورل سپورٹ پروگرامز نیٹ ورک کے چیئرمین شعیب سلطان خان کا کہنا تھا غذائی قلت اور غذائیت سے متعلقہ مسائل کو آئندہ نسلوں کے لیے زہر قاتل قرار دیا اور زور دیا کے ہمیں اپنے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لیے اس ضمن میں ہنگامی اور انقلابی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔