”میں تمہیں تھپڑ ماروں گا اگر۔۔۔“ یورپی ملک میں پاکستانی سفارت خانے کا عملہ اوور سیز پاکستانیوں کیساتھ کیسا سلوک کرتا ہے؟ ایسی ویڈیو سامنے آ گئی کہ آپ بھی ہکا بکا رہ جائیں گے
وارسا (ڈیلی پاکستان آن لائن) پولینڈ میں پاکستانی سفارت خانے کے عملے کے حتک آمیز روئیے کے خلاف اوورسیز پاکستانیوں نے ایمبیسی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ایمبیسی کے عملے کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
پولینڈ کے شہر وارسا کی ایمبیسی کے باہر احتجاج کرنے والے پاکستانیوں کا مطالبہ ہے کہ ایمبیسی کے عملے کو معطل کیا جائے۔ احتجاج کا یہ سلسلہ ایک پاکستانی نژاد پولیش فیملی کے ساتھ عملے کے حتک آمیز روئیے کے بعد شروع ہوا۔ فیملی نے الزام عائد کیا ہے کہ میاں عظیم نامی سفارتی اہلکار نے پاکستانی نژاد شہری کی پولیش اہلیہ کے سامنے تھپڑ مارنے کی دھمکی دی اور تھپڑ مارنے کی یہ دھمکی موبائل فون فوٹیج میں ریکارڈ بھی کی گئی۔
اس سے قبل شمیمہ سلمان نامی قونصلر نے ویزے کے حصول کیلئے آنے والی پولیش خاتون اور اس کی بچی کے کاغذات لینے سے انکار کردیا تھا۔ بعد ازاں کاغذات جمع تو کر لئے لیکن ویزا سے متعلق ابھی تک نہیں بتایا جارہا جبکہ پاسپورٹ بھی عملے کی تحویل میں ہے۔ متعدد بار سفارت خانے سے رابطہ کرنے پر بھی شنوائی نہیں ہو رہی جس پر ایمبیسی کے باہر احتجاج کیا گیا۔
جب پولینڈ میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا گیا تو شمیمہ سلمان نے پاسپورٹ اور کاغذات عملے کے پاس ہونے کی تصدیق کی تاہم انہوں نے کہا کہ ویزا دینے سے متعلق فیصلہ اعلیٰ حکام کریں گے۔ انہوں نے جوابی الزام بھی عائد کیا کہ پولیش خاتون کے شوہر نے بھی عملے سے بدتمیزی کی تاہم ویڈیو میں عملے کی دھمکیوں کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے نجی ٹی وی ’دنیا نیوز‘ کے پروگرام ’نقطہ نظر‘ میں اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کی عزت کرنا پاکستانی سفارتی عملے پر لازم ہے اور پولیش خاتون سے شادی کی ہے اور ان سے بچے ہیں تو وہ پولیش خاتون بھی محترم ہیں اور آدھی پاکستانی تو ہو چکی ہیں جبکہ پاکستانی کی بچی جہاں بھی پیدا ہو جائے وہ پاکستانی ہے۔ وزارت خارجہ کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔