پاکستانی نوزائیدہ بچی کے دماغ کے ساتھ سر سے بھی بڑی رسولی اُگ آئی، غریب ماں باپ ڈاکٹروں سے علاج کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

پاکستانی نوزائیدہ بچی کے دماغ کے ساتھ سر سے بھی بڑی رسولی اُگ آئی، غریب ماں ...
پاکستانی نوزائیدہ بچی کے دماغ کے ساتھ سر سے بھی بڑی رسولی اُگ آئی، غریب ماں باپ ڈاکٹروں سے علاج کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ) کہتے ہیں کہ اولاد کا دکھ والدین کے لئے سب سے بڑی آزمائش ہوتا ہے۔ جن والدین کا ننھا بچہ دردناک بیماری میں مبتلاءہو کر دن رات ان کی آنکھوں کے سامنے بلکتا ہو، اور وہ بیچارے اس کے درد کا مداوا بھی نا کر پائیں، تو یقیناًایسے لاچار والدین کے دکھ کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ کچھ ایسے ہی ناقابل بیان کرب سے یہ غریب والدین گزر رہے ہیں جن کی تین ماہ کی بچی کی گردن پر اتنی بڑی رسولی بن چکی ہے کہ جس کی جسامت بچی کے سر سے بھی بڑی ہو گئی ہے۔
میل آن لائن کے مطابق زرینہ منگرو نامی یہ کمسن پاکستانی بچی ’آکسپیٹل این سیفلو سیل‘ نامی دماغی بیماری کے ساتھ پیدا ہوئی۔ اس بیماری کے شکار افراد میں دماغ کا سیال مادہ کھوپڑی سے باہر نکل جاتا ہے اور سر یا گردن پر بڑی رسولی کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ جب یہ بچی پید اہوئی تو اس کی گردن پر موجود ابھار کی جسامت چھوٹی گیند کے برابر تھی لیکن پھر اس میں تیزی سے اضافہ ہوتا چلا گیا۔
بچی کی والدین 37 سالہ واجد منگرو اور 24سالہ نسرین منگرو اس کے علاج کے لئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ لورالائی سے تعلق رکھنے والے اس بدقسمت جوڑے نے اپنی ابتلاءپر آنسو بہاتے ہوئے بتایا ”ہماری بچی صرف دو ہفتے کی تھی جب ہم اسے ہسپتال لے کر گئے۔ اس وقت اس کی گردن کا ابھار بہت چھوٹا تھا۔ ڈاکٹروں نے اسے ادویات دیں لیکن اس کی حالت بہتر نہیں ہوئی۔ تین ماہ میں ہی یہ ابھار اس کے سر سے بھی بڑا ہوگیا تھا۔ ہم اس کی صحت کے بارے میں شدید پریشان ہیں۔ وہ اپنے سر کو ہلا بھی نہیں پاتی اور نہ ہی اس کے لئے پیٹھ کے بل سونا ممکن ہے۔“


واجد منگر ومتحدہ عرب امارات میں ایک کمپنی میں پلمبر کے طور پر کام کررہے ہیں اور وہ بیٹی کے علاج کے لئے ایک ماہ کی چھٹی لے کر پاکستان آئے ہیں۔ وہ اور ان کی اہلیہ اپنی بیٹی کو لورالائی سے کراچی لے کر آئے جہاں یہ بچی جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر میں داخل ہے۔ بچی کو ادویات دی جارہی ہیں لیکن اس کے آپریشن کا فیصلہ تاحال نہیں کیا گیا۔ نیوروسرجن ڈاکٹر لعل رحمن نے علاج کی پیچیدگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا ”زرینہ کی گردن کا ابھار بہت بڑھ چکا ہے اور اسے فوری آپریشن کی ضرورت ہے۔ ہم نے ایم آر آئی کی ہے اور کچھ مزید ٹیسٹ بھی کئے جا رہے ہیں تاکہ سرجری کے بارے میں فیصلہ کیا جاسکے۔“