چین کے قونصل جنرل کا شہباز شریف کو خط

چین کے قونصل جنرل کا شہباز شریف کو خط
چین کے قونصل جنرل کا شہباز شریف کو خط

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے جیل میں ہونے کے باوجود چین جیسے ملک کے اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے سی پیک اور دیگر ترقیاتی کاموں کے حوالے سے خط نے حکومتی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے اور پہلی بار حکومت کو بھی احساس ہو گیا ہے کہ چین کے عہدیدار اپنے محسنوں اور ساتھ کام کرنے والے لوگوں کو نہیں بھولتے، بلکہ چین کی جو پالیسی ہے، وہ تبدیل نہیں ہو رہی۔سی پیک اور دیگر منصوبوں کے لئے محمد شہباز شریف کی کوششوں کا پہلے بھی چین اور دیگر فورمز نے اعتراف کیا تھا، تاہم اس وقت حکومت میں ہونے اور اقتدار میں رہنے کے ساتھ لوگ اس کی طرف زیادہ توجہ نہیں دیتے تھے اور ان کے مخالفین اس کو حکومتی پروپیگنڈہ قرار دیتے تھے، لیکن حکومت سے باہر ہوتے ہو ئے ڈھائی سال کا عرصہ گزر جانے،مختلف مقدمات میں جیلوں میں جانے اور ابھی بھی جیل میں ہونے کے باوجود چین کے لاہور میں قونصل جنرل کے ان کو طویل خط نے محمد شہباز شریف کے پاکستان کی ترقی سے جڑے منصوبوں کی کوششوں کو آشکار کر دیا ہے۔پہلی بار چین کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے جیل میں قید سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو خط لکھ کر نہ صرف خراجِ تحسین پیش کیا ہے، بلکہ سی پیک کے لئے کی جانے والی ان کی کوششوں کے لئے شکریہ بھی ادا کیا ہے۔خط کے سامنے آنے کے بعد حکومتی ترجمانوں نے پروپیگنڈہ شروع کر دیا ہے، تاہم حکومت کو احساس ہو گیا ہے کہ چین کے عہدیدار سی پیک میں محمد شہباز شریف کی کوششوں کے نہ صرف معترف ہیں، بلکہ وہ ان کوششوں پر مطمئن بھی ہیں۔


پاکستان میں تعینات چین کے قونصل جنرل لانگ دنگ بن نے پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر واپوزیشن لیڈر محمد شہباز شریف کے نام الوداعی خط میں ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب تیز رفتاری کے ساتھ سی پیک منصوبے پر آپ کے جوش و جذبے سے بے حد متاثر ہوا ہوں۔پاکستان میں اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل پر سبکدوش ہورہا ہوں اور چین واپس جارہا ہوں۔آپ چین اور اس کے عوام کے دیرینہ دوست ہیں۔آپ نے متاثر کن پنجاب سپیڈ کے ساتھ سی پیک منصوبے کی تعمیر کو عملی شکل دی ہے۔آپ نے پاکستان اور چین دو طرفہ دوستی کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں، وہ ہمیشہ کمیونسٹ پارٹی کی دوست رہی ہے۔خط کے آخر میں کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ آپ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے طور پر دونوں جماعتوں، دونوں ممالک اور دونوں اقوام کے درمیان دوستی کے فروغ کے لئے ہمیشہ کی طرح اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔پاکستان کی سیاسی لیڈر شپ میں محمد شہباز شریف کو بہترین ایڈمنسٹریٹر اور ویژنری لیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ملک کے عوام کے علاوہ چین، یورپ،ترکی اور اسلامی ممالک سمیت عالمی ادارے بھی ان کی اعلیٰ صلاحیتوں کے معترف ہیں۔ چین کے قونصل جنرل سے پہلے پاکستان میں تعینات ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے بھی پندرہ جولائی 2020ء کو اپنے خط میں محمد شہباز شریف کے پانچ سالہ دور حکومت میں رہنمائی اور تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا تھا۔چین کے قونصل جنرل کی طرف سے ان کے بہترین طرز حکمرانی اور کارکردگی کے اعتراف میں خط لکھنا پاکستانی قوم کے لئے اعزاز ہے۔


محمد شہباز شریف اور ان کے خاندان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔وہ بیٹے حمزہ شہباز کے ساتھ پابند ِ سلاسل ہیں۔ہر ہفتے باپ بیٹا نیب کی عدالت لاہور میں پیشی کے لئے لائے جاتے ہیں۔ محمد شہباز شریف کو دوسری مرتبہ گرفتار کیاگیا ہے۔ انہیں اپنے بڑے بھائی محمد نواز شریف کا ساتھ نہ چھوڑنے پر انتقام کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔وہ جرأت،دلیری کے ساتھ جیل کے ایام گزار رہے ہیں۔2018ء کے الیکشن سے پہلے انہیں اپنے بڑے بھائی سے علیحدگی کی صورت میں وزیراعظم کی گئی پیشکش کی تھی، لیکن وفا کے پیکر محمد شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کی پیشکش قبول کرنے کے بجائے اپنے بڑے بھائی محمد نواز شریف کے ساتھ وفا کی وہ لازوال داستان رقم کی جس کی مثال ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔سیاست بڑا بے رحم کھیل ہے، سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا۔تاریخ اٹھا کر دیکھیں،اقتدار کے لئے بیٹے نے باپ کے پیٹ میں خنجر گھونپا ہے۔بھائی نے بھائی کا خون کیا ہے۔ اقتدار کے حصول کے لئے ہر قسم کے حربے استعمال کئے جاتے ہیں۔پاکستان کی سیاسی تاریخ میں یہ حروف سنہرے الفاظ میں لکھے جائیں گے کہ محمد شہباز شریف کو بڑے بھائی محمد نواز شریف کا ساتھ چھوڑنے پر تین مرتبہ وزارت عظمیٰ کی پیشکش کی گئی، لیکن چھوٹے بھائی نے انکار کیا اور ایک وفادار کی صورت میں جیل جانے کو  ترجیح دی۔

مزید :

رائے -کالم -