محکمہ مال …………پردے میں رہنے دو   

محکمہ مال …………پردے میں رہنے دو   
محکمہ مال …………پردے میں رہنے دو   

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


صوبے بھر میں موجود محکمہ مال کے دفاترز، ریکارڈ رومز، پٹوار خانے  اور قوانین بھی بیہنگم پن کا شکار ہیں، بورڈ آف ریونیو کے بڑے بڑے انتظامی عہدوں پر فائز افسران اور ضلع کی سطح پر ڈپٹی کمشنر کے منصب پر فائز بیوروکریسی بھی اس محکمے کی کوئی ترتیب نہ بنا سکے۔
بورڈ آف ریونیو پنجاب میں گزشتہ چھ سالوں سے آڈٹ اور انسپکشن کرنے پر مامور سٹاف کو سیاسی سفارشات کی وجہ سے باندھ کر بٹھا دیا ہے کہ آپ نے اب کوئی ریونیو کے ریکارڈ کا نہ آڈٹ کرنا ہے اور نہ ہی سرکاری خزانے میں جمع ہونے والے ریونیو کی انسپکشن کرنی ہے جس کی وجہ سے صوبے بھر میں جو ریکارڈ درستگی اور ریونیو سرکاری خزانے میں جمع کروانے کی ترتیب کا سلسلہ تھا وہ بھی ختم ہوگیا اور محکمہ محال کا پورا کا پورا صوبہ پنجاب، غیر قانونی پریکٹس کا شکار ہوکر لاقانونیت کی مثالیں قائم کرنے لگا۔
اب سرکاری زمین پر اگر قبضہ بھی ہوجاتا ہے تو اْس کی ذمہ داری کسی پر بھی نہیں ڈالی جاتی بلکہ اْس غلطی ہو معمولی سمجھ کر درگزر کردیا جاتا ہے اور مانیٹرنگ کے اس غیر فعال سسٹم کی وجہ سے ریونیو ریکارڈ میں سنگین غلطیاں اورٹیمپرنگ کے ساتھ ساتھ زائد از بیع، جمعبند یوں کی تکمیل میں رکاوٹ کے علاوہ تمام ریکارڈ بھی اغلاط سے بھرتا چلا جارہا ہے اور آڈٹ انسپکشن نہ ہونے کے باعث عام عوام الناس کے ساتھ ساتھ محکمہ محال میں جن جن مشکلات کا سامنا اور سنگین نوعیت کی کوتاہیوں کا سامنا ہے۔اْن میں 
٭پرچہ رجسٹری قانون پر 1 فیصد بھی عمل درآمد نہ ہونا 
٭وراثتی انتقالات کی تصدیق میں شفافیت نہ ہونا 
٭فرد کے اجرا کے دوران کمرشل کو سکنی، سکنی کو زرعی ظاہر کرنا 
٭زائد از حصہ ریکارڈ بنا دینا، مالک اراضی کو اس کے استحقاق سے بڑھ کر مالک اراضی بنانا 
٭گلیوں،راستہ جات اور رفاہِ عامہ کیلے مختص اراضی کی فردیں جاری کرواتے ہوئے قبضے کروانا
٭انتقالات کی تصدیق کیلئے ایک ایک ماہ تک تاخیری حربوں سے ریونیو افسران کا دورہ پروگرام مرتب کرنا 
٭سرکاری ریکارڈ کو پرائیویٹ افراد کے سپرد کرکے مالک اراضی کے ریکارڈ کو غیر محفوظ کرنا 
٭انتقالات، فرادت اور وراثتی انتقالات کی مد میں اکٹھا ہونے والاریونیو ذاتی استعمال میں لانا
٭زرعی اِنکم ٹیکس، آبیانہ سمیت پینڈینگ ریکوری کے ٹارگٹ کو مکمل کرنا 
٭جمع بندیوں کی بروقت تکمیل کرنا، اربن ایریا جات کا ریونیو ریکارڈ اپ گریڈ اور شفاف بنانا
٭سرکاری اراضی کے تحفظ کیلئے اقدامات اْٹھانا اور سرکاری اراضی کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ رکھنے میں بھی ناکامی سے دوچار ہیں اور 
ابتدائی طور پر یہ ناکامی واضع طور پر نمایاں ہوچکی ہیں جس کا بروقت نوٹس لینا انتہائی ضروری اور اہم ہے ضلعی انتظامیہ اور نئی جدت لانے کے خواہش رکھنے والے بورڈ آف ریونیو کے سینئرممبر، سیکرٹری ریونیو اور ڈپٹی کمشنر کے منصب پر فائز افسران کو اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کی اشد ضرورت ہے ورنہ ریکارڈ کی تباہی، بیہنگم پن اور اغلاط سے بھرنے میں مصروف اس ریکارڈ کی درستگیاں کرتے کرتے پھر کئی سال گزر جائیں گے اور حکومت کے کروڑوں روپے کے فنڈر کے علاوہ عوام الناس کے ناقابل تلافی نقصان کی قیمت بھی حکومت کو چکانا پڑے گی۔

مزید :

رائے -کالم -