کمسن طالبات سے آنجہانی برطانوی پائلٹ کی جنسی زیادتی

کمسن طالبات سے آنجہانی برطانوی پائلٹ کی جنسی زیادتی
کمسن طالبات سے آنجہانی برطانوی پائلٹ کی جنسی زیادتی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی فضائی کمپنی (برٹش ایئرویز)کے ایک ہواباز کے ہاتھوں افریقہ کے سکول اور یتیم خانے میں مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبات نے برٹش ایئرویز پر مقدمہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
متاثرہ طالبات کے وکیل نے مقدمے میں موقف اختیار کیا کہ برطانوی فضائی کمپنی اپنے فرسٹ آفیسر سائمن وڈ کے ان مبینہ جرائم کی ذمہ دار ہے جن کا ارتکاب انہوں نے کینیا، یوگنڈا اور تنزانیہ میں اپنے عارضی قیام کے دوران کیا تھا۔
16 کمسن طالبات کی وکیل نیکولا مارشل نے بتایا کہ آنجہانی وڈ فضائی کمپنی میں ملازمت کی وجہ سے رفاح عامہ کے کاموں میں ہاتھ بٹاتا تھا اور اس نے آٹھ سے بیس برس کی طالبات سے بدفعلی کے لیے اپنے اِسی اثرورسوخ کو استعمال کیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ بچیاں جن سکولوں اور یتیم خانوں میں داخل تھیں انہیں فضائی کمپنی سے خیراتی امداد ملتی تھی اور وڈ برٹش ایئر ویز کی طرف سے ان عطیات کے تصرف میں اہم کردار ادا کرتا تھا اور وکلاءکی ٹیم کینیا اور یوگنڈا میں ممکنہ طور پر دیگر متاثرہ افراد سے بھی ملاقات کرنے کااعلان کردیا۔
برطانوی فضائی کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہیں سائمن وڈ پر لگنے والے الزامات جان کر انتہائی دکھ ہوا کیونکہ بچوں سے متعلق ان کی سرگرمیاں برٹش ایئر ویز میں ان کی ملازمت دائرہ کار سے بالکل ہٹ کر تھیں۔
یاد رہے 54 سالہ برطانوی ہواباز سائمن وڈ نازیبا حرکات اور تصاویر بنانے کی پاداش میں خود پر بننے والے مقدمے کی اگست 2013 ءمیں سماعت سے دو ہفتے قبل سے ایک ٹرین حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔