”شاباش“ پولیس، ڈکیتی کا الزام لگا کر 2 کزن پکڑلئے، نجی ٹارچر سیل میں تشدد

”شاباش“ پولیس، ڈکیتی کا الزام لگا کر 2 کزن پکڑلئے، نجی ٹارچر سیل میں تشدد
”شاباش“ پولیس، ڈکیتی کا الزام لگا کر 2 کزن پکڑلئے، نجی ٹارچر سیل میں تشدد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ویب ڈیسک) لاہور میں تھانہ کلچر بدلنے کی دعویدار پولیس کا ایک اور کارنامہ، تھانیداروں نے تھانوں کی حدود میں ہی نجی ٹارچر سیل بنالئے، عدالتی بیلف نے ڈیفنس بی پولیس کے نجی ٹارچر سی میں قید دو کزن نوجوانوں کو بازیاب کرالیا، پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے پولیس نے بھاگ دوڑ شروع کردی۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری شروع کردی ہے، لاہور پولیس نے غیر قانونی کارروائیوں میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، پولیس کی نجی ٹارچر سیل میں قید دو کزن نوجوان کو بازیاب کرالیا، پیٹی بھائیوں کو بچانے کے لئے پولیس نے بھاگ دوڑ شروع کردی۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری شروع کردی ہے۔

 اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایسا ہی ایک واقعہ ڈیفنس میں پیش آیا جہاں ڈیفنس بی پولیس نے ثاقب ٹاﺅن بیدیاں روڈ پر ایک گھر میں نجی ٹارچل سیل بنارکھاتھا اور 10 روز تک دو نوجوانوں عثمان شبیر اور عرفان الیاس کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا، حراست میں لئے گئے افراد کے لواحقین نے بتایا کہ ان کے بچے گھر سے ناشتہ کرنے کیلئے نکلے تھے جن کو عید کے دوسرے دن ڈیفنس بی پولیس کے سب انسپکٹر اسحاق نے حراست میں لیا جو نہ صرف نجی ٹارچل سیل میں ان پر تشدد کرتا رہا بلکہ ان کی رہائی کیلئے رقم کا مطالبہ بھی کرتا رہا، عرفان الیاس کے والد محمد الیاس نے بتایا کہ انہوں نے جب اپنے بیٹے کے زیر استعمال گاڑی کو تھانہ فیکٹری ایریا میں دیکھا تو انہوں نے پولیس حکام سے پوچھا کہ ان کے بچے کہا ہیں تو انہیں ایک سینئر پولیس آفیسر کی طرف سے ایک دن تک مبینہ طور پر حراست میں رکھا گیا اور اگلے روز عدالت سے رجوع کرنے پر چھوڑ اگیا، محمد الیاس کے مطابق پولیس افسران و اہلکاران سے رقم کا مطالبہ کررہے تھے جبکہ ڈیفنس بی پولیس کا کہنا ہے کہ ان افراد نے ڈکیتی کی واردات کی ہے اور ان کی گرفتاری ڈال دی گئی ہے۔

دونوں نوجوانوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ پولیس گردی کا شکار یہ نوجوان اپنا کاروبار کرتے ہیں اور ان کوعدالتی بیلف نے ایک گھر سے دو پولیس لازمین کی موجودگی میں ہتھکڑیوں میں جکڑے ہوئے بازیاب کیا اور ڈیفنس بی تھانے لے گئے، عرفان الیاس کے والد محمد الیاس کا کہنا ہے کہ تھانہ کی پولیس نے پیٹی بھائیوںکو بچانے کیلئے دونوں لڑکوں کو ایک بار پھر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جبکہ ڈیفنس بی پولیس کے مطابق دونوں نوجوانوں کو انارکلی تھانے میں بھجوایا ہے جہاں سے ان کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس بارے میں ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا ہے کہ واقعہ کی انکوائری شروع کردی ہے، اس میں قصور وار کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

مزید :

جرم و انصاف -