انصاف نہ ملنے پر جو تحریک اب چلے گی وہ کسی صورت نہیں رکے گی: عمران خان

انصاف نہ ملنے پر جو تحریک اب چلے گی وہ کسی صورت نہیں رکے گی: عمران خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج قوم نے سٹینڈ نہ لیا تو مستقبل نہیں بچے گا۔ میں یہ واضح کر دوں کہ اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو جو تحریک اب چلے گی وہ نہیں رکے گی۔ اس کے ذمہ دار حکمران ہونگے۔ریلوے میں دس ارب روپے کی چوری پکڑ لی ہے۔پشاور سے پنڈی تک جو مہم شروع کر رہے ہیں وہ تحریک نہیں بلکہ عوام کو کرپشن کیخلاف متحرک کرنے کی مہم ہے۔ اس کا اختتام لاہور میں ہوگا۔ہم اب بھی کوشش کر رہے کہ ٹی او آرز پر کوئی سمجھوتہ ہو جائے۔وہ دنیا نیوز کے پروگرام’’ ٹو نائٹ ود معیدپیرزادہ‘‘ میں گفتگو کر تے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری مہم سے خورشید شاہ کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔ہم تحریک نہیں چلا رہے بلکہ بیدار ی مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا مدارس میں پڑھنے والے 22لاکھ بچے پاکستانی نہیں۔ یہ ہمارا 22سال پہلے کا منشور تھا کہ سب بچوں کو یکساں نظام تعلیم دیا جائے۔کئی مدارس میں اچھی تعلیم دی جاتی ہے ان کے بچے اچھی نوکریاں لے سکتے ہیں لیکن اکثریت ایسے مدارس کی ہے جہاں کا معیار اتنا بلند نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ مدارس کو مین سٹریم میں لائیں۔عمران خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں ہم نے کرپشن کیخلاف مہم چلائی جس میں ہم کامیاب ہوئے۔وہاں اور گلگت بلتستان میں وہی جیتتا ہے جو وفاق میں ہو۔ن لیگ کیخلاف پیپلز پارٹی، مسلم کانفرنس اور پی ٹی آئی نے زیادہ ووٹ لئے لیکن سیٹیں ن لیگ کو مل گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہارنے کے بعد آپ کو سب سے اچھا موقع ملتا ہے کہ آپ اپنی کمزوریوں پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دو پارٹی نظام کو ختم کیا کیا کوئی کر سکتا تھا۔ میں نے اکیلے نے جدوجہد کی۔ 2008میں زیرو پارٹی کو 2013میں دوسری بڑی پارٹی بنا دیا۔ کیا دنیا میں کسی نے 126دن احتجاج کیا۔ اگر پشاور سکول کا واقعہ نہ ہوتا تو یہ احتجاج جاری رہتا۔عمران خان نے کہا کہ جو نجم سیٹھی نے کیا وہ ملک کیلئے تباہ کن تھا۔الیکشن کمیشن کے ارکان کو منتخب کرنے کیلئے دو بڑی پارٹیوں نے مل کر مک مکا کر لیا لیکن کوئی بتائے کہ کیا ایسا ہو سکتا ہے۔ ہم اس سے مطمئن نہیں۔کوئی بتائے کہ کیا نواز شریف اور ان کے خاندان کیلئے الگ قانون ہے۔ نیب نے ہماری درخواست مسترد کر کے اپنا کٹھ پتلی ہونے کا تاثر درست ثابت کر دیا۔ اسحاق ڈار تو 1997سے پہلے باہر نہیں تھے تو کیسے پیسہ بنا لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سپریم کورٹ بھی جائینگے تاکہ اسحاق ڈار کی منی لانڈرنگ کو ثابت کر سکیں۔اس کیلئے ہماری جماعت کا کل اہم اجلاس ہو رہا ہے۔ہم خیبر پی کے اسمبلی میں ایک ہفتے کے اندر آزاد احتساب کمیشن کا بل لا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک متحدہ اپوزیشن اسمبلی میں ہے تحریک چلانے میں کیا ہم اکٹھے ہوتے ہیں اس کافیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔جو اپوزیشن 2014میں نواز شریف کے ساتھ تھی اب وہ ہمارے ساتھ ہے۔ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی سیاست میں بڑافرق ہے۔ زرداری نے میگا کرپشن کی۔ اب بلاول بھٹو کھل کر حکومت کے خلاف سامنے آرہے ہیں اب پیپلز پارٹی کو سمجھ آگئی ہے۔ اب ان کے سامنے آپشن ہیں کہ کیا وہ ایک بار پھر حکومت کے ساتھ جائیں یا ان کیخلاف تحریک چلائیں۔