انجری کے باعث اہم ٹورنامنٹس میں عدم شرکت کاافسوس رہے گا‘ نسیم شاہ
لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولرنسیم شاہ کا کہنا ہے کہ انجری کے باعث پی ایس ایل، ایمرجنگ ایشیاءکپ اور پاکستان کپ میں عدم شرکت کا دکھ مجھے ساری عمر رہے گا۔ تاہم اس دوران سنیئر کرکٹرز نے میری بہت ہمت بندھائی۔ جن میں ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر اور قومی کرکٹر عثمان شنواری سمیت کوئٹہ گلاڈیئٹرز کے مینٹور ویو رچرڈز اور کوچ معین خان کے نام شامل ہیں۔ نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ کمر کی تکلیف کے باعث نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ری ہیب پروگرام کے دوران قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر عثمان شنواری نے میری بہت مدد کی۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے بھی کمر میں تکلیف کے باعث چند ماہ قومی سکواڈ سے دور رہنا پڑا۔مگر انجری سے صحتیابی کے بعد ان کی کارکردگی میں حیرت انگیز طور پر مثبت تبدیلیاں آئیں ہیں۔قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کی عمر محض 16 سال ہےمگر ان کے پاس ہر و ہ صلاحیت موجود ہےجو کسی بھی فاسٹ بولر کو درکار ہوتی ہے۔ ٹیپ بال کرکٹ سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والے نسیم شاہ نے صرف اپنے شوق کی خاطر لاہور میں سکونت اختیار کی۔نسیم شاہ کا کہنا ہےکہ میرا اصل ہدف تینوں فارمیٹ میں قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنا ہےجس کے لیے انڈر 19 کرکٹ ٹیم بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوگی۔فاسٹ بولر نسیم شاہ کا کہنا ہےکہ دورہ جنوبی افریقہ سے قبل کپتان روحیل نذیر نے مجھے اعتماد دیا۔ اس سیریز میں 12 وکٹیں حاصل کرکے میں سیریز کا دوسرا بہترین بولر بنا۔ اب ایشیاء کپ انڈر 19 کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے تیاری کررہا ہوں۔میری خواہش ہے کہ ایونٹ کا بہترین بولر بن کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرسکوں۔
کمر کی انجری کے دوران نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ری ہیب پروگرام کے نیتجے میں میری پیس میں اضافہ ہوا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ بطور فاسٹ بولر مجھے اپنی فٹنس کا خاص خیال رکھنا ہے اور اسی سلسلے میں اپنی ڈائیٹ اور ٹریننگ پرخصوصی توجہ دے رہا ہوں۔
نسیم شاہ کاکہنا ہےکہ میرے آئیڈل بولر شین بانڈ ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ میرا بولنگ ایکشن بھی ان سے ملتا ہے۔ مجھے حریف بیٹسمین کو تیز باو¿نسر کرنے کا مزہ آتا ہے۔ فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کہا کہ گراس روٹ لیول پر کھلاڑیوں کو اپنی تکنیک میں بہتری کا موقع ملتا ہے۔ اس بات کا بھی ادراک ہے کہ بطور فاسٹ بولر مجھے ورائٹیزاور ویریشینز پر کام کرنا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ میں ایشیائ کپ کے لیے قائم کردہ قومی انڈر 19 کرکٹرز کے کیمپ کے دوران میں اپنی ان اور آو¿ٹ سوئنگ ڈلیوری پر کام کررہا ہوں۔
نسیم شاہ کا بھی ہے۔جس نے انڈر 16 کرکٹ میں لاہور ریجن کی نمائندگی سے اپنے پروفیشنل کیرئیر کا آغاز کیا اور ٹورنامنٹ کے بہترین بولر بن کر قومی انڈر 16 کرکٹ ٹیم میں منتخب ہوگئے۔ دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف قومی انڈر 16 کی نمائندگی کا موقع ملا تو کل 3 میچوں میں نسیم شاہ نے 6 کھلاڑیوں کو آو¿ٹ کیا۔نسیم شاہ نے قومی انڈر 19 ٹورنامنٹ سیزن کے 10 ایک روزہ میچوں میں 27 آو¿ٹ کرکے قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم میں جگہ بنا لی۔ فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں یوتھ ایشیاءکپ کے دوران قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے نسیم شاہ نے 3 میچوں میں 6 وکٹیں حاصل کیں۔ بنگلہ دیش سے واپسی پر زرعی ترقیاتی بنک کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا۔ نسیم شاہ کا ماننا ہے کہ پاکستان کے پریمئر ٹورنامنٹ ، قائداعظم ٹرافی میں کھیلنے سے قبل وہ دباو¿ کا شکار تھے مگر دوسرے میچ میں پی ٹی وی کے خلاف 7 وکٹیں حاصل کرنا یادگار لمحہ تھا۔ انہوں نے آئندہ میچوں میں مزید بہتر کارکردگی کا عزم کر رکھا تھا مگر انجری کے باعث نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ری ہیب پروگرام کا حصہ بننا پڑا۔ نسیم شاہ نے کہاکہ انجری کے باعث پاکستان سپر لیگ میں ڈیبیو نہیں کرسکا مگر کوئٹہ گلاڈیئٹر ز کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے انجری کے باوجود بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم میں بیٹھنے کا موقع دیا۔ یہ میری زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔ اس موقع پر کوئٹہ گلاڈئٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے میری بھرپور رہنمائی کی۔ انہوں نے سمجھایا کہ انجریز کسی بھی کھلاڑی کے کیرئیر کا حصہ ہوتی ہیں۔سرفرا احمد نے مجھے کہاکہ انجری کے باعث پی ایس ایل فور میں میچ نہیں کھیل سکو گےمگر آئندہ سیزن میں تم مزید مضبوط کھلاڑی بن کر دنیا کے سامنے آو¿ گے۔
ن