جہانگیر ترین‘ نعمان احمد لنگڑیال کا کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ

  جہانگیر ترین‘ نعمان احمد لنگڑیال کا کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر)جہانگیر خان ترین،ملک نعمان احمد لنگڑیال وزیر زراعت پنجاب،واصف خورشید سیکرٹری زراعت پنجاب ودیگر افسران پر مشتمل وفدنے کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان کا دورہ کیا۔اس موقع پر جہانگیرخان ترین کی قیادت میں وفد نے کاٹن ریسرچ انسٹیٹوٹ کے تحت لگائے گئے(بقیہ نمبر38صفحہ7پر)
 تجرباتی ٹرائلز کامعائنہ اور مختلف اقسام کا بغور جائزہ بھی لیا۔وفد کے شرکاء نے تجرباتی فارم پر موجود مختلف اقسام کی خصوصیات بارے سوالات کئے۔ جہانگیر خان ترین نے سائنسدانوں کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق اقسام کی دریافت بارے باہمی معلومات کا تبادلہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کی ایسی اقسام کی تیاری پر تحقیق کی جائے جو مشینی چنائی کیلئے موزوں ہوں،صرف گلائفوسیٹ رزسٹنٹ اقسام کی دریافت سے ہی جڑی بوٹیوں کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔اس موقع پر جہانگیر خان ترین نے فیلڈ ٹرائل میں موجود بھنڈی توری کے پتوں والی، چھوٹے قد کی بڑے ٹینڈے والی،گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت اور کم دورانیے میں پک کر تیار ہونے والی اقسام میں گہری دلچسپی کا اظہار کیااور ادارہ ہذا کی ان تحقیقی کاوشوں کوسراہا اور انہوں نے موقع پر موجود وزیر زراعت اور سیکرٹری زراعت کو ادارہ ہذا کو مزید سہولیات کی فراہمی یقینی بنا نے کیلئے کہا تاکہ تحقیقی سرگرمیوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے کپاس کی پیداوار میں اضافہ کی حامل اقسام کی دریافت کی جاسکے اور کپاس کی کولٹی اور پیداوار میں انقلاب برپا کیاجاسکے۔انہوں نے مزید کہاکہ اچھی اقسام کی فاسٹ ٹریک پر منظوری کا میکانیزم بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پیداواری اہداف کے حصول کیلئے اقسام کے خالص پن اور کاشتکاروں کو معیاری بیج کی فراہمی جیسے عوامل کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔  قبل ازیں ڈائریکٹر کاٹن ڈاکٹر صغیر احمدنے ادارہ ہذا کی کپاس پر تحقیق کے حوالے سے چیدہ چیدہ کامیابیوں پر تفصیلاً بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ ہذا نے دیسی اور امریکن کاٹن کے ملاپ سے ایسی اقسام تیار کرلی ہیں جو موسمیاتی تبدیلیوں سے مطابقت رکھتی ہیں اور زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل سمیت اعلیٰ کوالٹی اور مشینی چنائی کیلئے نہایت موزوں ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ زرعی زہروں کی افادیت معلوم کرنے کیلئے لیبارٹریز اور فیلڈز میں تحقیقی سرگرمیاں جاری ہیں۔کیمیائی زہروں کے ماحولیاتی آلودگی سمیت انسانی وحیوانی صحت پر مضر اثرات سے محفوظ بنانے کیلئے کیڑوں کیخلاف پلانٹ ایکسٹریکٹس(plant extracts)کے استعمال پر بھی تحقیق جاری ہے تاکہ کپاس کی لاگت کاشت میں کمی لائی جاسکے۔ 
ریسرچ انسٹی ٹیوٹ