سرمایہ کاروں کو ذرائع آمدن بڑھانے کیلئے تمام سہولتیں فراہم کررہے ہیں ، ڈاکٹر امجد علی
پشاور (سٹاف ررپورٹر) خیبرپختونخوا کے وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد علی نے کہا کہ ہے کہ سرمایہ کار ہمارااثاثہ ہے، ان کو تمام تر آسانیاں دے رہے ہیںتاکہ معدنیات کی مد میں صوبے کی ذرائع آمدن میں اضافہ ہو اور روزگار کے مزید مواقع بھی پیدا ہوسکیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے منگل کو سول سیکرٹریٹ میں لیزورک آرڈرز تقسیم کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر امجد علی نے کہا، کہ صوبے میں موجود معدنی ذخائر سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی جائز آسانی اور سہولت دے رہے ہیں۔ کیونکہ ہم سے پہلے حکومتوں میں محکمہ معدنیات پر وہ توجہ نہیں دی گئی، جو اسے دینی چاہیئے تھی۔ لیکن ہم بھرپور کوشش کررہے ہیں کہ نئی اصلاحات لے کر آئیں، تاکہ سرمایہ کاروں کو صنعت کاری میں کوئی مشکل نہ ہو۔ڈاکٹر امجد علی نے ورک آرڈر ہولڈرز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ معدنیات کی طرف سے دئیے گئے۔ احکامات پر عمل کیا جائے تا کہ معاملات صحیح طریقے سے چلتے رہےں ۔ ایکسائز ڈیوٹی کی بروقت ادائیگی سے سرمایہ کار وں کو بلا روک ٹوک کام کرنے میں مدد ملے گی۔ ڈاکٹر امجد علی نے مزید کہا، کہ مستقبل قریب میں معدنی وسائل سے متعلق مزید استفادہ کرنے کی غرض سے نئی اصلاحات متعارف کر رہے ہیں، جس سے سب کو فائدہ ہوگا۔ صوبائی وزیر نے مجموعی طور پر 16 ورک آرڈرز تقسیم گئے، جس سے محکمہ معدنیات کو کروڑوں روپے کی آمدن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ان ورک آرڈرز میں کوئلہ، فائر کلے، میگناسائٹ، ماربل سمیت دیگر معدنیات کے ورک آرڈرز جاری کئے گئے ہیں، جو کہ ہری پور، چترال، بونیر، شانگلہ، کوہاٹ، بٹگرام اور ایبٹ آباد میں مذکورہ معدنی وسائل کے لئے قابل عمل ہیں۔تقسیم لیز ورک آرڈرز تقریب میں سیکرٹری معدنیات سید نظر حسین شاہ اور ڈائریکٹرجنرل حمیداللہ بھی موجود تھے۔ سیکرٹری معدنیات سید نظر حسین شاہ نے معدنیات کی مد میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے کہا، کہ محکمہ معدنیات کی کوشش ہے کر کہ مایہ کاروں کی جائز شکایات بروقت اور جلد از جلد حل ہوں، جس کے لئے محکمہ کے آفیسرز ہمہ وقت تیار ہیں۔ انہوں نے ورک آرڈر ہولڈرز سے اپیل کی، کہ جس طرح محکمہ معدنیات ان کے حقوق کا خیال رکھتا ہے، اسی طرح وہ بھی اپنے ماتحت مزدوروں کا خیال رکھے تاکہ کوئی شکایت موصول نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ معدنیات چاہتا ہے کہ معدنی وسائل کی مد میں سرمایہ کاری زیادہ سے زیادہ ہو، تاکہ ملک ترقی کرے اور روزگار کے مواقع بھی عوام کو ملےں۔