ترکی میں آیا صوفیہ کو مسجد بنانے کے بعد شام نے ویسی ہی عمارت اپنے ملک میں تعمیر کرنے کا اعلان کردیا، مدد کون سا ملک کرے گا؟ جان کر حیرت کی انتہا نہ رہے
دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردگان نے حال ہی میں استنبول میں واقع تاریخی عمارت ’آیا صوفیہ‘ کو میوزیم سے مسجد میں تبدیل کرنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیئے تھے۔ یہ عمارت ڈیڑھ ہزار سال پہلے ایک چرچ کے طور پر تعمیر کی گئی تھی اور سلطنت عثمانیہ کے دور میں اسے چرچ سے مسجد میں بدل دیا گیا تھا۔ پھر1930ءکی دہائی میں اسے مسجد سے میوزیم میں تبدیل کر دیاجدید ترکی کے بانی مصطفی کمال اتاترک نے 1934ءمیں آیا صوفیہ کو میوزیم بنانے کی منظوری دی تھی ۔ اب ترک صدرکی طرف سے اسے ایک بار پھر مسجد میں تبدیل کرنے کا حکم جاری کرنے کے بعد شام کے صدر بشارالاسد نے شام میں اسی نام سے نئی عمارت تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق شامی حکومت صوبہ حما میں آیا صوفیہ کی مشابہہ عمارت تعمیر کرے گی جس میں شامی حکومت کا قریبی اتحادی روس اس کی مدد کرے گا۔ شام میں نئے آیا صوفیہ کی تعمیر کا آئیڈیا شامی حکومت کے ایک حامی جنگجو گروپ کے سربراہ نیبیول العبداللہ نے دیا تھاجو صوبہ حما میں ہی برسرپیکار ہے اور شامی افواج کے ساتھ مل کر مخالف افواج اور گروپوں سے لڑتا آ رہا ہے۔ حما کے گریک آرتھوڈوکس چرچ کے بشپ نکولس بالبکی نے بھی العبداللہ کے اس آئیڈیا کی حمایت کی، جس کے بعد یہ منصوبہ شام میں موجود روسی فوج کے سامنے رکھا گیا۔ اس منصوبے کے مطابق یہ نیا آیا صوفیہ حماءکے شہر السوقیلابیاہ میں تعمیر کیا جائے گا جہاں مسیحیوں کی اکثریت ہے۔ رپورٹ کے مطابق روسی فوج کی ایک ٹیم اس منصوبے پر کام شروع بھی کر چکی ہے۔