سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ ، گورنر عمران اسماعیل بھی میدان میں آگئے

سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ ، گورنر عمران اسماعیل بھی میدان میں آگئے
سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ ، گورنر عمران اسماعیل بھی میدان میں آگئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ کوئی صوبہ اکیلا یہ فیصلہ نہیں کر سکتا کہ مکمل طور پر لاک ڈاؤن لگایا جائے، مکمل کرفیو کی طرح کے لاک ڈاؤن کے خلاف ہیں،سندھ حکومت نے وفاق کو سرپرائز دیا ہے،انڈسٹری کو بند کرنا شہہ رگ کو کاٹنے کے مترادف ہے،پوری دنیا نے پاکستان کی کوویڈ پالیسی کی تعریف کی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ میں ایس او پیز پرعمل درآمد کرنے کے بجائے کاروباربند کیا جا رہاہے،وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو ٹیلی فون کیا کہ جس انڈسٹری کے کارکنوں نے ویکسی نیشن کرائی ہے اسے بند نہ کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل درآ مدکیلئے گورنر آفس اور وفاق کی طرف سے ہر طرح کی معاونت کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ کوئی صوبہ اکیلا یہ فیصلہ نہیں کر سکتا کہ مکمل طور پر لاک ڈاؤن لگایا جائے۔

گورنر سند ھ نے کہا کہ وزیراعلی مراد علی شاہ ایڈمنسٹریٹر ہیں وہ جیسی مدد چاہیں گے ہم حاضر ہیں لیکن بدقسمتی ہے کہ سندھ میں کورونا ضوابط ایس او پیزپر عمل نہ ہونا وزیراعلی اور ان کی ٹیم کی ناکامی ہے۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم مکمل کرفیو کی طرح کے لاک ڈاؤن کے خلاف ہیں ،سندھ حکومت سٹیک ہولڈرز کو بلاکر بات کرے اور بھروسہ کریں، لوگ ساتھ دینے کو تیار ہیں، ہم ایک مہذب قوم ہیں، آپ ایسے کیسے فوری مارکیٹیں بند کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پاکستان دنیا کا بہترین ملک قرار پایا کیونکہ ہم  ملک کو لاک ڈاؤن کی طرف نہیں لے گئے ،لاک ڈاؤن صرف ان لوگوں کی خواہش ہوتی ہے جو چار پانچ دن کی چھٹیوں پر امریکہ چلے جاتے ہیں بچوں کو لے کر ،ایسے افرادکی صحت پر لاک ڈاؤن کا کوئی اثر نہیں ہوتا کیونکہ ان کے پاس بے انتہا پیسہ ہوتا ہےاور ایسے لوگ پاکستان میں ایک فیصد سے زیادہ نہیں ہیں ،انڈسٹری بند کرنا ،مزدور کو گھر بٹھا دینا ،ریڑھی والے کو گھر بھیج دینا اور دکاندار کی دکان بند کر دینا کوئی حل نہیں ہے۔