’’ ایجوکیشنل ریفارمز پروگرام‘‘ جنوبی ایشیاء کیلئے قابل تقلید مثال ہے،رانا مشہود
لاہو(ایجوکیشن رپورٹر)صوبائی وزیر سکولز ایجوکیشن رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کا’’ ایجوکیشنل ریفارمز پروگرام‘‘ پورے جنوبی ایشیاء کیلئے قابل تقلید مثال ہے۔صوبہ پنجاب کے تعلیمی ماڈل کو دنیا بھر میں سراہا گیا ہے۔’’پڑھو پنجاب، بڑھو پنجاب‘‘ پروگرام کے مطلوبہ نتائج کے حصول کیلئے صوبہ بھر میں ایجوکیشن سیکٹر پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔پنجاب بھر میں انرولمنٹ مہم کا آغاز 30مارچ سے ہو گا اور2018ء تک پنجاب میں شرح داخلہ کے 100فیصد نتائج حاصل کر لئے جائیں گے۔یہ بات انہوں نے ڈیپارٹمنٹ آف سٹاف ڈویلپمنٹ میں انرولمنٹ مہم کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر سیکرٹری سکولز ایجوکیشن عبدالجبار شاہین، پروگرام ڈائریکٹر ڈیپارٹمنٹ آف سٹاف ڈویلپمنٹ ڈاکٹر اللہ بخش ملک، سی ای او ایجوکیشن لاہور طارق رفیق اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر کو انرولمنٹ مہم سے متعلق بریفنگ دی گئی۔اجلاس کے دوران انرولمنٹ مہم سے متعلق مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائے بچپن کی تعلیم کے سکولوں میں چائلڈ فرینڈلی ماحول کی فراہمی، ’’خادم پنجاب زیورِ تعلیم پروگرام ‘‘ کے تحت جنوبی پنجاب کے اضلاع میں طالبات کودئیے جانے والے وضائف کی مد میں200روپے سے بڑھا کر 1000روپے کے منصوبے کا آغاز قوم کے معماروں کی سکولوں میں داخلہ کی شرح میں اضافے کی سنجیدہ کاوشوں کا تسلسل ہے تا کہ 2018ء تک پنجاب کے سکولوں میں انرولمنٹ کے مطلوبہ اہداف حاصل کئے جا سکیں۔قبل ازیں ایجوکیشن اور لیبر ڈیپاٹمنٹ کے متعلقہ افسران سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر رانا مشہوداحمد خاں نے کہا کہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے بجٹ میں 2008ء سے لے کر اب تک 379 گنا اضافہ ہوا ہے۔ہم نے فروغ تعلیم کو اولین ترجیح دے رکھی ہے کیونکہ تعلیم عام کر کے ہی بے روزگار ی، انتہا پسندی اور عدم برداشت پر موثر انداز میں قابو پایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے تمام بچے جو سکولوں سے باہر ہیں ہمیں انہیں سکولوں میں لانا ہے اور چائلڈ لیبر کا خاتمہ کرنا ہے۔