کورونا وائرس سے بچائو کے لیے ملیریا کی دوا کھانے والا ڈاکٹر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق

کورونا وائرس سے بچائو کے لیے ملیریا کی دوا کھانے والا ڈاکٹر دل کا دورہ پڑنے ...
کورونا وائرس سے بچائو کے لیے ملیریا کی دوا کھانے والا ڈاکٹر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ویب ڈیسک) خطرناک عالمی وبا کورونا وائرس سے بچائو کے لیے ملیریا کی دوا کھانے والا ڈاکٹر جاں بحق ہوگیا۔

روزنامہ جنگ کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں ایک ڈاکٹر نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ملیریا کی دوا ہائیڈروکس کلوروکوئین کھائی جس کے بعد طبعیت بگڑنے پر انہیں مقامی اسپتال میں منتقل کیا گیا۔44 سالہ اتپل جیت برمان نامی ڈاکٹر نے کورونا وائرس سے بچائو کے لیے اپنی ذمہ داری پر ملیریا کی دوائی کھائی تھی جسے کھانے کے بعد انہیں دل کا دورہ پڑنے کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ آیا ڈاکٹر کو دوا کھانے سے ہی دل کا دورا پڑا۔لیکن بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے دوائی کھانے کے بعد اپنے دوست کو واٹس ایپ پر میسج کیا تھا کہ دوا کھانے کے بعد سے ہی ان کی حالت خراب ہورہی ہے اور وہ اچھا محسوس نہیں کر رہے۔

خیال رہے کہ امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ انتظامیہ (ایف ڈی اے) نے مخصوص کورونا مریضوں کی جان بچانے کے لیے ہائیڈروگزی کلوروکوئن سلفیٹ اور کلوروکوئن فاسفیٹ پراڈکٹس کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی ہے۔ ایف ڈی اے نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلوروکوئن اورہائیڈروکسی کلوروکوئن کورونا کے ہر مریض کے استعمال کے لیے ہرگز نہیں ہے اور یہ دوا صرف ان مریضوں کے لیے ہے جن کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہوں۔

دوسری جانب انڈین کائونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی جانب سے بھی لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ ملیریا کی دوائی کو کووڈ-19 سے بچائو کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔واضح رہے کہ بھارت میں اب تک ایک ہزار 117 کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تصدیق کی جاچکی ہے جب کہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے۔