"میں وزیراعظم سے اپیل کروں گا کہ وہ میرشکیل الرحمان کو۔۔۔"اپوزیشن کے بعد عامر لیاقت حسین بھی بول پڑے
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)جنگ اور جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان کے بھائی میر جاوید الرحمان کے انتقال پر اپوزیشن کے بعد اب حکومتی رکن اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت بھی بول پڑے۔ سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ان کے اہلخانہ سے اظہارافسوس کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "میں وزیر اعظم سے اپیل کروں گا کہ وہ میر شکیل الرحمان کو اپنے بھائی کے جنازے میں شرکت کیلئے رہائی کے احکامات صادر فرمائیں۔ مجھے یقین ہے کہ وزیراعظم بڑے پن کا مظاہرہ فرمائیں گے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو مشکل گھڑی سے دور رکھے۔ آمین"
میں وزیراعظم سے اپیل کروں گا کہ وہ میر شکیل الرحمن کو اپنے بھائی کے جنازے میں شرکت کے لیے رہائی کے احکامات صادر فرمائیں، مجھے یقین ہے خان صاحب اپنے بڑے پن کا مظاہرہ فرمائیں گے، اللہ تعالی ہم اب کو مشکل گھڑی سے محفوظ رکھے ( آمین)@jang_akhbar
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) March 31, 2020
عامر لیاقت حسین نے میر جاوید الرحمان کے اہلخانہ سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ" میر جاوید الرحمان کی اہلیہ غزالہ جاوید، صاحبزادے یوسف رحمان، والدہ محمودہ خلیل، بھائی میر شکیل اور بھتیجے ، بھتیجیوں ابرہیم، اسماعیل، اسحاق، اسما، بہن عائشہ بہن سب سے تعزیت کااظہارکرتا ہوں۔ ہم سب کو اس جہاں سے جانا ہے۔ اخبار جہاں میں ہم سب کا نام معینہ مدت تک کیلئے لکھا ہوا ہے بس!"
میر جاوید رحمن کی اہلیہ غزالہ جاوید ، صاحبزادے یوسف رحمن، والدہ محمودہ خلیل بھائی میر شکیل اور بھتیجے ، بھتیجیوں ابراہیم، اسماعیل، اسحق، اسما بہن، عائشہ بہن سب سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، ہم سب کو اس جہاں سےجاناہے،اخبارِ جہاں میں ہم سب کا نام معینہ مدت تک کے لیے لکھا ہوا ہے بس!
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) March 31, 2020
عامر لیاقت نے کہا"میر جاوید رحمن نے ہمیہ اپنی رائے اور فکر کو مقدم رکھا، جہاں اختلاف کیا وہاں اختلاف کیا، میر شکیل نے ہمیشہ اپنے بڑے بھائی کااحترام کیا، کاش محترمہ شیریں مزاری کے خط کے بعد میر شکیل کو ایک دن کیلئے رہا کردیا جاتا تو وہ اپنے بھائی سے رخصت کے وقت مل لیتے"
میر جاوید رحمن نے ہمیشہ اپنی رائے اور فکر کو مقدم رکھا، جہاں اختلاف کیا وہاں اختلاف کیا، میر شکیل نے ہمیشہ اپنے بڑے بھائی کا احترام کیا، کاش محترمہ شیریں مزاری @ShireenMazari1 کے خط کے بعد میر شکیل کو ایک دن کے لیے رہا کردیا جاتا تو وہ اپنے بھائی سے وقت رخصت مل لیتے@jang_akhbar
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) March 31, 2020
عامر لیاقت کے مطابق "میر جاوید صاحب جب کبھی ملتے ان سے گفتگو کرکے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا، مذہب ہو یا صحافت، سیاست ہو یا ثقافت، میر جاوید رحمن صحافت میں اصلاحات کے بانی تھے۔ میر ابراہیم کی تربیت بھی انہوں نے کی، میں میر جاوید صاحب کی والدہ بیگم میر خلیل الرحمان سے دلی تعزیت کااظہارکرتا ہوں۔
میر جاوید صاحب جب کبھی ملتے ان سے گفتگو کر کے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا، مذہب ہو یا صحافت، سیاست ہو یا ثقافت، میر جاوید رحمن صحافت میں اصلاحات کے بانی تھے، میر ابراہیم کی تربیت بھی انہوں نے کی، میں میر جاوید صاحب کی والدہ بیگم میر خلیل الرحمن سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) March 31, 2020
عامر لیاقت نے مزید کہا کہ "میر جاوید رحمن اپنے والد کے ہم شکل ہی نہیں بلکہ سیرت و کردار میں بھی میر خلیل الرحمن مرحوم سے کم نہ تھے، آج ایک روشن باب بند ہوگیا، آج اخبارِ جہاں کا مدیر اس جہاں سے کوچ کر گیا، آج اس جہاں سے اُس جہاں کا سفر شروع ہوا جاوید آاحب کا مگر یوسف ان کا اثاثہ ہے اور رہے گا"
میر جاوید رحمن اپنے والد کے ہم شکل ہی نہیں بلکہ سیرت و کردار میں بھی میر خلیل الرحمن مرحوم سے کم نہ تھے، آج ایک روشن باب بند ہوگیا، آج اخبارِ جہاں کا مدیر اس جہاں سے کوچ کر گیا، آج اس جہاں سے اُس جہاں کا سفر شروع ہوا جاوید آاحب کا مگر یوسف ان کا اثاثہ ہے اور رہے گا@jang_akhbar
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) March 31, 2020