بچے صف میں کہاں کھڑے ہوں؟

سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کیا میں تمہارے سامنے نبی کریم ﷺ کی نماز نہ بیان کروں ؟ چنانچہ انہوں نے بتایا کہ آپ نے اقامت کہی ، پھر مردوں کی صف بنائی اور پھر بچوں کی صف ان کے پیچھے بنائی اور انہیں نماز پڑھائی ۔ اور ابو مالک رضی اللہ عنہ نے آپ ﷺ کی پوری نماز بیان کی ، پھر فرمایا : ایسے ہی ہے نماز " حدیث کے ایک راوی عبدالاعلیٰ نے کہا : میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا تھا ” ایسے ہی ہے نماز میری امت کی ۔ ‘‘
(سنن ابی داؤد : 677)
تشریح : حق یہ ہےکہ جماعت میں امام کےقریب اور پہلی صف میں صاحب علم اور بالغ افراد کھڑے ہوں ،بعد ازاں بچوں کامقام ہے۔ مگر ان کی صف علیحدہ ہو، ا س کے لیے کوئی قوی دلیل نہیں ہے۔نمازی کم ہوں توبچے بھی پہلی صف میں کھڑے ہوسکتے ہیں جیسے کہ حضر ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث سے ثابت ہے، بیان کرتےہیں:’’ میں صف میں داخل ہوگیا اورکسی نےمجھ پر انکارنہیں کیا ۔،، ( صحیح بخاری ، حدیث : 493 وصحیح مسلم ،حدیث : 504 ) اور یہ اس وقت قریب البلوغ تھے ۔