مسلم لیگ (ن)بجٹ میں براہ راست ٹیکس لگانے اور پہلے سے لاگو ٹیکس بڑھانے سے گریز کریگی

مسلم لیگ (ن)بجٹ میں براہ راست ٹیکس لگانے اور پہلے سے لاگو ٹیکس بڑھانے سے گریز ...
مسلم لیگ (ن)بجٹ میں براہ راست ٹیکس لگانے اور پہلے سے لاگو ٹیکس بڑھانے سے گریز کریگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(شہباز اکمل جندران//انویسٹی گیشن سیل ) مسلم لیگ ن کی حکومت وفاقی وصوبائی بجٹ میں براہ راست ٹیکس لاگو کرنے اور پہلے سے گو ٹیکسوں کی شرح میں اضافے سے گریز کریگی۔بجلی اور فوڈ آئٹمز پر سبسڈی ختم ہوگی،۔ نہ ہی پراپرٹی ٹیکس کے ریٹس بڑھائے جائینگے ۔البتہ اراضی و گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس، ٹرانسفر و ٹوکن ٹیکس ، شراب ڈیوٹی اورسیلز ٹیکس میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔زیادہ توجہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے ، ٹیکس چوری ، بجلی چوری اور کرپشن کے خاتمے پر مرکوز کی جائیگی۔معلوم ہواہے کہ مسلم لیگ ن کو حکومت سازی کے فوری بعد وفاقی وصوبائی بجٹ کو پیش کرنے اور منظوری کے مرحلے کا سامنا ہے۔ اور ن لیگ نے کی کوشش ہوگی کہ وہ براہ راست کسی بھی ٹیکس کی شرح میں نہ تو اضافہ کرے اور نہ ہی ایسا کوئی نیا ٹیکس لاگو کرے جس سے براہ راست عام آدمی متاثر ہو۔ ذرائع کے مطابق نئی حکومت کی کوشش ہوگی کہ بجلی اور آٹے سمیت کھانے پینے کی دیگر اشیا پر سبسڈی ختم نہ کرے۔اور نہ ہی ایسی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کرے ۔کھاد پر دوبارہ سبسڈی دی جاسکتی ہے۔ پراپرٹی ٹیکس کے نئے ریٹس لاگو نہیں کیےءجائینگے۔ البتہ ایسے ٹیکس اور ڈیوٹیوں کی شرح میں اضافہ زیر غور ہے۔ جو براہ راست عوام الناس کو متاثر نہیں کرتیں ۔اوران کاتعلق ایک خاص طبقے تک محدود رہتا ہے۔غیر منقولہ جائیداد اور نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس، سٹیمپ ڈیوٹی،سیلز ٹیکس، گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس ، ٹوکن ٹیکس ، شراب ڈیوٹی،گاڑیوں کی امپورٹ ڈیوٹی ،کیمیکلز ، میڈیسن اور ایسی ہی دیگر آئٹمز پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔اور نئے ٹیکس و ڈیوٹیاں بھی عائد کی جاسکتی ہیں۔ وفاقی وصوبائی بجٹ میں بعض فوڈ آئٹمز اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی کرتے ہوئے عوام دوست بجٹ پیش کرنے کی سعی بھی کی جائیگی۔ حکومتی آمدن اور اخراجات میں توازن پید اکرنے کے لیے خرچے کم کیے جائینگے۔ کابینہ کو حجم چھوٹا رکھا جائیگا۔وفاقی وصوبائی سطح پر ٹیکس نیٹ بڑھایا جائیگا۔کھا د پر دوبارہ سبسڈی دینے کا اعلان بھی متوقع ہے۔حکومت کی توجہ ٹیکس وبجلی چوری کی روک تھام اور کرپشن کے خاتمے پر ہوگی۔

مزید :

بجٹ ۲۰۱۳ -