’’تما م امریکی نفرت کی بجائے محبت سے کام لیں ‘‘ پورٹ لینڈ میں جاں بحق ہونیوالے امریکی شہری کی ماں کا ٹرمپ کو خط
واشنگٹن (اظہر زمان، بیورو چیف) گزشتہ جمعہ کے روز پورٹ لینڈ کے شہر میں ٹرین میں سوار ایک شخص نے دو نوجوان لڑکیوں کو مسلمان سمجھ کر ان پر آوازے کسے۔ دیگر مسافروں نے اسے روکا اور اس پر اس جنونی شخص نے دو افراد کو چاقوؤں سے حملہ کرکے ہلاک اور ایک کو شدید زخمی کردیا۔ جاں بحق ہونے والے دو امریکی شہریوں میں سے ایک 23 سالہ سفید فام امریکی شہری ٹیلی سن میچی کی غمزدہ ماں آشا ڈیلورنس نے صدر ٹرمپ کو گزشتہ روز ایک خط ارسال کیا ہے۔ اس خط میں اس نے لکھا ہے کہ میرے بیٹے نے مسلمانوں کے خلاف تعصب کے خاتمے کیلئے جان قربان کی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام امریکی میرے بیٹے سمیت ٹرین کے ان مسافروں کی طرح نفرت کی بجائے محبت سے کام لیں جنہوں نے آگے بڑھ کر ایک شخص کو مذہبی منافرت کے اظہار سے روکا۔ اس خاتون نے صدر ٹرمپ سے اپیل کی کہ وہ مذہبی عدم برداشت اور نسلی منافرت کی سخت مذمت کریں اور اس کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔ صدر ٹرمپ نے مذمت کرتے ہوئے پہلے ہی اس واقعے کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ خاتون نے صدر ٹرمپ کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ خاتون صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’میں اپنے بیٹے کو کھونے کے بعد میموریل ڈے پر اپنے دل کا حال بیان کرنا چاہتی ہوں۔ میرا بیٹا ٹیلی سن آزادی کیلئے جان قربان کرنے والے دوسرے امریکیوں کی طرح ایک ہیرو تھا۔ اس کی عمر صرف 23 سال تھی جو ایک سال قبل کالج سے اکنامکس کی ڈگری لے کر فارغ ہوا تھا۔ اس نے ابھی ملازمت شروع کرکے گھر خریدا تھا اور شادی کرنے کی تیاری میں تھا۔ ہمارا خاندان غمزدہ ضرور ہے لیکن مجھے فخر ہے کہ اس نے دو دیگر امریکی شہریوں کے ساتھ مل کر اپنے بے لوث کارنامے کے ذریعے دنیا بدل دی ہے اور نفرت کے مقابلے پر محبت کے اظہار کیلئے اپنی جان قربان کردی۔ ان شہریوں نے ناانصافی دیکھی اور اپنی جان کی پروا نہ کریت ہوئے تعصب اور دہصت گردی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے‘‘۔ انہوں نے صدر ٹرمپ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ نے کہا تھا کہ آپ تمام امریکیوں کے صدر ہو تو پھر میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ اس وقت فوری کارروائی کرو۔ آپ کے الفاظ اور اعمال امریکہ اور دنیا بھر میں اہمیت کے حامل ہیں۔ مہربانی کرکے تمام امریکیوں کو حوصلہ دو کہ وہ اسی طرح ایک دوسرے کی حفاظت کرتے رہیں‘‘۔
غمزدہ امریکی ماں